ہم میں سے ایسے کون سے والدین ہوں گے جو اپنے بچوں کو کتابوں کا شوقین نہیں بنانا چاہتے؟َ بچوں میں مطالعے کے شوق کو نہ صرف تعلیمی میدان بلکہ زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی کامیابی سے جوڑا جاتا ہے۔ بچوں کو کتابیں پڑھانا تو بہت مشکل کام نہیں، لیکن کتابوں سے محبت سکھانا ایک محنت طلب کام ضرور ہے۔

مگر ماہرین کی بتائی گئی درج ذیل ترکیبوں پر عمل کرکے آپ اس مشکل کام کو بھی اپنے لیے آسان ہوتا ہوا پائیں گے۔

گھر میں کتابیں اکٹھی کریں

گھر میں بھلے چھوٹا سا ہی سہی مگر ایک کتب خانہ ہونا ضروری ہے کیونکہ یہ بچوں کو مطالعے کا شوقین بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھر میں موجود کتابوں کی تعداد اور بچوں کی مجموعی تعلیمی قابلیت کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے۔ وہ والدین جو گھر میں زیادہ تعداد میں کتابیں رکھتے ہیں اس حوالے سے زیادہ فائدے میں رہتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہے روزانہ کی بنیاد پر کتابوں سے تعلق انہیں ان کا عادی بنا دیتا ہے۔

مثال قائم کریں

بچوں میں مطالعے کا شوق پروان چڑھانے کا بہترین طریقہ خود کتابیں پڑھنا ہے۔ ایسا چھپ کر نہ کریں بلکہ ایسی جگہ بیٹھ کر کتابیں پڑھیں جہاں آپ کے بچے آپ کو دیکھ سکیں۔ اگر آپ کے بچے سمجھتے ہیں کہ پڑھنا ایسا کام ہے جو بڑے نہیں کرتے تو ہوسکتا ہے کہ وہ بھی بڑے ہونے پر کتابوں سے دوری اختیار کرلیں۔

فلوریڈا کی سینٹ لیو یونیورسٹی کی لائبریرین کیرول این مون کہتی ہیں کہ بڑوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود کو بچوں کے لیے ایک رول ماڈل بنائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ خود بھی مطالعہ اس لیے کرتی ہیں کیونکہ انہوں نے گھر میں اپنے بڑوں سے یہی تربیت پائی ہے۔

بچوں کو کتابیں پڑھ کر سنائیں

کتابیں پڑھنے کو ایک گروپ سرگرمی بنانے کے بھی اپنے فوائد ہیں۔ نہ صرف بچے اس سے کتابوں سے محبت سیکھتے ہیں بلکہ یہ کام وہ ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر کرتے ہیں جن سے وہ محبت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گروپ میں اگر باآواز کتاب پڑھی جائے تو بچے الفاظ کا صحیح تلفظ بھی سیکھتے ہیں اور اس سے ان کی پڑھنے کی روانی بھی بہتر ہوتی ہے۔

جب وہ تھوڑے بڑے ہوجائیں تو ان سے کہیں کہ وہ آپ کو کتابیں پڑھ کر سنائیں اور ایسا کرتے ہوئے اگر وہ الفاظ کی کوئی غلطی کردیں تو انہیں ڈانٹنے کے بجائے نہایت تحمل سے ان کی درستگی کریں، کہیں وہ اپنا اعتماد نہ کھو بیٹھیں۔

بچوں کے تجسس کو قائم رکھیں

اگر آپ اپنے بچے کو مطالعے کے عادی بنا رہے ہیں تو انہیں کتابیں کافی مزیدار محسوس ہونے لگیں گی۔ مگر پھر بھی انہیں یہ معلوم نہیں ہوگا کہ دنیا میں کس کس طرح کے موضوعات پر کتابیں پائی جاتی ہیں۔ چنانچہ جب کبھی بھی آپ باہر جائیں اور آپ کا بچہ آپ سے چیزوں کے بارے میں سوال کرے تو آپ ان سوالات کو نوٹ کرلیں۔

اس کے بعد آپ 2 کام کرسکتے ہیں۔ آسان طریقہ تو یہ ہے کہ خود پڑھ کر اس سوال کا جواب بچوں کو دے دیا جائے، مگر زیادہ اثرانگیز طریقہ جو بچوں کو کتاب سے محبت سکھائے گا وہ یہ ہے کہ اس موضوع پر کوئی مستند اور عام فہم کتاب خرید کر بچوں کو دے دی جائے، اور ان سے کہا جائے کہ اسے باآواز پڑھ کر سنائیں اور سوال کا جواب تلاش کریں۔

مطالعے کو عادت بنالیں

دیگر کئی صحت بخش چیزوں کی طرح مطالعہ بھی جلد ہی بچوں کی عادت میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ والدین کے طور پر آپ روزانہ مطالعے کے لیے وقت مخصوص کرکے کرسکتے ہیں۔ کیونکہ کسی بھی چیز کی عادت اسی وقت ہوتی ہے جب اسے روزانہ اور لگاتار کیا جائے، چنانچہ کوشش کریں کہ آپ کسی بھی دن ناغہ نہ کریں چاہے آپ کتنے ہی مصروف کیوں نہ ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں