پنجاب کے حلقہ پی پی 168 (لاہور 25) کے ریٹرننگ افسر نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا خالد کی درخواست پر ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔

رانا خالد نے درخواست میں کہا تھا کہ حلقے میں ضمنی انتخاب کے دوران مسترد ہونے والے ووٹوں کی تعداد زیادہ ہے۔

ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے تمام امیدواروں کو طلب کیا گیا جو گورنمنٹ کرچین ہائی اسکول میں جاری ہے۔

33 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے گی اور اس میں ایک دن لگنے کا امکان ہے۔

ضمنی انتخاب کے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) سے موصول ہونے والے نتیجے کے مطابق کاسٹ کیے گئے 36 ہزار 337 ووٹوں میں سے 684 ووٹ مسترد ہوئے تھے۔

ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار اسد علی کھوکھر نے 687 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔

الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 95 (5) کے مطابق اگر امیدواروں کے درمیان فتح کا مارجن 5 فیصد سے کم ہو اور امیدوار تحریری طور پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دے تو ریٹرننگ افسران کو ایک یا زائد پولنگ اسٹیشنز میں بیلٹ پیپرز کی دوبارہ گنتی کرانی ہوتی ہے۔

غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے اسد علی کھوکھر ضمنی انتخاب میں 687 ووٹوں کے فرق سے کامیاب ہوئے تھے، انہوں نے 17 ہزار 579 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل رانا خالد نے 16 ہزار 893 ووٹ لیے تھے۔

یہ نشست اکتوبر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں خواجہ سعد رفیق کے حلقہ این اے 131 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں