پہلی بار ایک مخنث مس یونیورس بننے کے قریب

14 دسمبر 2018
اینجلا پونس — اے ایف پی فوٹو
اینجلا پونس — اے ایف پی فوٹو

پہلی بار ایک مخنث مقابلہ حسن مس یونیورس کا حصہ بننے جارہی ہے جو کہ حسینہ کائنات کے انتخاب کے لیے سجنے والے میلے کی 66 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔

مس اسپین اینجلا پونس درحقیقت تاریخ رقم کرنے جارہی ہیں جو کہ مس یونیورس مقابلے کی پیدائشی طور پر خاتون کی پالیسی میں تبدیلی کے بعد اس کا حصہ بننے جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں : کامی سد: پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے 27 سالہ مس اسپین نے کہا 'کون ہے جو تعصب سے متاثر نہیں ہوتا؟ کون ہے جسے بدزبانی کا سامنا نہیں ہوتا؟'

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

مس یونیورس کا مقابلہ اتوار کو تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں منعقد ہوگا۔

مقابلہ حسن کی پہلی مخنث امیدوار کے طور پر اینجلا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت تنقید کرتی ہیں جن کی انتظامیہ خواجہ سراﺅں کو فوج میں بھرتی کرنے پر پابندی کی کوشش کررہی ہے، جبکہ جنس کے حوالے سے قانون میں تبدیلی پر بھی غور کررہی ہے۔

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

ڈونلڈ ٹرمپ مس یونیورس مقابلے کے سابق مالک بھی رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پہلی بار مخنث کی بچے کو بریسٹ فیڈنگ

اینجلا خواجہ سراﺅں کے حقوق کے بارے میں بھی آواز بلند کرنا چاہتی ہیں جنھیں صنفی امیتاز کی وجہ سے تعصب اور تنگ نظری کا سامان ہوتا ہے 'میں ایک خاتون ہوں، پیدائش سے پہلے ہی، کیونکہ یہ میری شناخت ہے، باہر کے لوگ کہتے ہیں مجھے کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں کرنا چاہئے، میں کیا ہوں اور کیا نہیں ہوں، مگر معذرت کے ساتھ میں ایک خاتون ہونا آپ کی شناخت ہے، اس سے قطع نظر کہ آپ سفیدفام، سیاہ فام یا مخنث ہیں'۔

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

اینجلا پونس اسپین میں ایسے بچوں کی مدد کے لیے کام کرنے والے فاﺅنڈیشن کے ساتھ ہیں جنھیں خواجہ سرا ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا ہے 'بچے بغیر کسی تعصب کے پیدا ہوتے ہیں اور میرے خیال میں بچپن میں ان سے تنوع کے بارے میں بات کرکے ہم ایسی نئی نسل کی پرورش کرسکتے ہیں جو کہ زیادہ بہتر، تحمل مزاج اور احترام کرنے والی ہوگی'۔

تبصرے (0) بند ہیں