مقبوضہ مغربی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فلسیطنی نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مغربی غزہ میں ’مطلوبہ‘ فلسطینوں کی تلاش جاری تھی جن کی کارروائیوں سے 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سی این این نے فلسطین کی حمایت پر تبصرہ نگار کو برطرف کردیا

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے آپریشن کے دوران 17 سالہ محمود نخالہ پر فائرنگ کر کے اسے جاں بحق کردیا۔

حکام نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقتول کے پیٹ میں گولی ماری۔

دوسری جانب اسرایئلی فوج نے تاحال فلسیطنی نوجوان کی موت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ غزہ کے رہائشیوں نے 30 مارچ سے اسرائیلی فوج کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اس دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 184 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے حماس پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ جان بوجھ کر احتجاج میں مظاہرین کو اشتعال دلاتے ہیں، تاہم حماس کی جانب سے مستقل اس بات کا انکار کیا جاتا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اقتدار ملاتو فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے، سربراہ لیبر پارٹی

دوسری جانب احتجاج کا انعقاد کرنے والے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان مظاہروں کا مقصد اس زمین کی واپسی اور اپنا حق مانگنا ہے جسے 1948 کی جنگ کے بعد ہم نے کھو دیا تھا اور اسرائیل کا وجود عمل میں آیا تھا۔

اسرائیل نے مصر سے ملانے والی سرحد کو بند کرکے غزہ کو دنیا سے منقطع کر رکھا ہے اور ان کا موقف ہے کہ حماس کو تنہا کرنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے، جبکہ 2008 سے اب تک اسرائیل اور حماس کے درمیان 3 جنگیں بھی لڑی جاچکی ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے علاقے میں رہائش پذیر 20 لاکھ افراد کو مشترکہ طور پر سزا دی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں