سپریم کورٹ نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) سٹی سے متعلق کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ سے تنخواہ سے زائد وصول کی گئی رقم واپس لینے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایل ڈی اے سٹی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس نے ایل ڈی اے سٹی کی منظوری دی، جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ احد چیمہ کے دور میں ایل ڈی اے سٹی کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: احد چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ احد چیمہ کو عدالت میں پیش کیا جائے، جس پر انہیں جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔

خیال رہے کہ 21 فروری کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی احد چیمہ کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، جس کے بعد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں ہلچل مچ گئی تھی۔

چیف جسٹس نے احد چیمہ سے استفسار کیا کہ ساری بربادی کا ذمہ دار کون ہے؟ پہلے اورنج لائن ٹرین کا بیڑہ غرق کیا اور اب ایل ڈی اے سٹی کیا، پیراگون سٹی کا کیا تعلق تھا جو ایل ڈی اے سٹی کا معاہدہ کیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ حکومت کے منظور نظر تھے، ایل ڈی اے سٹی کا سارا کیس ہی بدنیتی کا کیس ہے، آپ بھکی پاور پلانٹ میں تنخواہ وصول کرتے رہے، جس پر احد چیمہ نے جواب دیا کہ بھکی پاور پلانٹ میں 14 لاکھ روپے تنخواہ مقرر کی گئی۔

احد چیمہ کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایسے کون سے سرخاب کے پر لگ گئے تھے جو ایک لاکھ سے 14 لاکھ روپے تنخواہ کردی گئی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کسے سیاسی فائدے دیے جو آپ کو نوازا گیا؟ اگر اتنے ہی کسی کے منظور نظر تھے تو وہ وزیر اعلیٰ اپنی جیب سے نوازتے قومی خزانے سے نہیں۔

اس موقع پر احد چیمہ نے کہا کہ عدالتیں آزاد ہیں، عدالتوں کے سامنے پیش ہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: احد چیمہ اور شاہد شفیق کا مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وائٹ کالر کرائم کو پکڑنا بہت مشکل ہے، یہ لوگ شاطر طریقے سے کام ڈالتےہیں ثبوت نہیں چھوڑتے، لکھ کہ دیتا ہوں کہ یہ سب لوگ ایک دن چھوٹ جائیں گے۔

بعد ازاں چیف جسٹس نے احد چیمہ سے تنخواہ سے زائد وصول کی گئی رقم واپس لینے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ احد چیمہ سے رقم وصول کریں، ادا نہ کریں تو ان کی جائیداد ضبط کر لیں۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے کو ایل ڈی اے سٹی سے متعلق سفارشات پیش کرنے کا حکم بھی دیا اور مذکورہ کیس کی سماعت 29 دسمبر تک ملتوی کردی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں