ٹنڈو محمد خان: 'شہید بینظیر بھٹو کارڈیک سینٹر' میں پہلی اوپن ہارٹ سرجری

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2018
شہید محترمہ بینظیر بھٹو کارڈک سینٹر ہسپتال — فوٹو: این آئی سی وی ڈی
شہید محترمہ بینظیر بھٹو کارڈک سینٹر ہسپتال — فوٹو: این آئی سی وی ڈی

کراچی: صوبہ سندھ کے علاقے ٹنڈو محمد خان میں قائم قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے چوتھے سیٹلائٹ یونٹ 'شہید محترمہ بینظیر بھٹو کارڈک سینٹر ہسپتال' میں باقاعدہ اوپن ہارٹ سرجری کا آغاز کردیا گیا جبکہ یہاں بچوں کے لیے پیڈیاٹرک کارڈیالوجی وارڈ کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکا ہے۔

این آئی سی وی ڈی کے ٹنڈو محمد خان میں قائم چوتھے سیٹلائٹ یونٹ میں پہلی اوپن ہارٹ سرجری سے متعلق منعقدہ تقریب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے میڈیا کو بتایا کہ ٹنڈو محمد خان میں قائم سیٹلائٹ ہسپتال میں اوپن ہارٹ سرجری کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ آئندہ سال بچوں کے لیے پیڈیاٹرک سرجری کا باقاعدہ آغاز کردیا جا ئے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پہلی مرتبہ مصنوعی دل کی کامیاب پیوند کاری

انہوں نے کہاکہ ٹنڈو محمد خان کے سیٹلائٹ ہسپتال میں ٹھٹھہ، تھر ، بدین، ماتلی و دیگر ملحقہ علاقوں سے لوگ علاج کے لیے آرہے ہیں جبکہ اس سینٹر میں ان کا علاج جاری ہے۔

پروفیسر ندیم قمر کا مزید کہنا تھا کہ ٹنڈو محمد خان کے سیٹلائٹ ہسپتال میں بچوں کا علاج بھی کیا جارہا ہے کیونکہ مضافاتی علاقوں سے بچوں کی تعداد زیادہ آرہی ہے لہذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہاں پر پیڈیاٹرک وارڈ کا قیام فوری طور پر عمل میں لایا جائے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹنڈو محمد خان کے سیٹلائٹ ہسپتال میں پیڈیاٹرک کارڈیک سرجری بھی بہت جلد شروع کردی جائے گی۔

ہسپتال میں آپریشن تھیٹر کا ایک منظر — فوٹو: این آئی سی وی ڈی
ہسپتال میں آپریشن تھیٹر کا ایک منظر — فوٹو: این آئی سی وی ڈی

اس موقع پر پیڈیاٹرک سرجن پروفیسر نجمہ پٹیل کا کہنا تھا کہ سندھ میں 60 ہزار سے زائد بچے پیدائشی جبکہ 30 ہزار سے زائد بچے پیدائش کے بعد دل کے امراض کا شکار ہو جاتے ہیں اور سالانہ 22 ہزار سے زائد دل کے امراض میں مبتلا نئے بچوں کا اندراج ہورہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹنڈو محمد خان سیٹلائٹ ہسپتال میں دل کے عارضے میں مبتلا بچوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس ہسپتال میں پیڈیاٹرک کارڈیک سرجری کا آغاز کیا جائے۔

بچوں میں دل کے امراض میں اضافے کی تشویشناک صورت حال کے حوالے سے پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں خاتون پروفیسر کا کہنا تھا کہ بچوں کے دل کے امراض میں اضافے کی وجہ علاقے میں رواج کے مطابق کم عمری میں ہونے والی شادیاں نہیں جبکہ خوراک کی قلت یا غیر معیاری خوراک دل کے امراض کی وجوہات میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ماں ہی قربانی کیوں دیتی ہے باپ کیوں نہیں؟‘

ادارے کے سیٹلائٹ سینٹر میں ہونے والی پہلی اوپن ہارٹ سرجری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پروفیسر کارڈیک سرجری فضل ربی نے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی ٹنڈو محمد خان میں ڈسٹرکٹ بدین کی تحصیل ماتلی کے رہائشی 52 سالہ حاجی شفیع کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری کی گئی، مریض کی حالت کافی بہتر ہے جبکہ آپریشن بغیر کسی پیچیدگی کے کامیابی سے مکمل ہوا۔

مذکورہ تقریب میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی رہنما اور ٹنڈو محمد خان سے منتخب رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارا خواب تھا کہ ٹنڈو محمد خان میں مکمل طور پر کارڈیک ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جائے، اب اس کی تکمیل ہوچکی ہے۔

رکن قومی اسمبلی نوید قمر ہسپتال میں قائم بچوں کے وارڈ کا دورہ کررہے ہیں — فوٹو: این آئی سی وی ڈی
رکن قومی اسمبلی نوید قمر ہسپتال میں قائم بچوں کے وارڈ کا دورہ کررہے ہیں — فوٹو: این آئی سی وی ڈی

انہوں نے کہا کہ ٹنڈو محمد خان سیٹلائٹ ہسپتال اسٹیٹ آف دی آرٹ بنایا گیا ہے، ہمیں اس کو مزید بہتر بنانا ہوگا، انہوں نے ٹنڈو محمد خان سیٹلائٹ ہسپتال میں پہلی اوپن ہارٹ سرجری کرنے پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر سمیت پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔

اس تقریب میں مقامی رکن صوبائی اسمبلی اعجاز علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے قبل میڈیا کو دی جانے والی بریفنگ میں ادارے کے عہدیدار نے بتایا تھا کہ 16 اکتوبر 2017 سے 10 دسمبر 2018 تک تقریبا ایک لاکھ 53 ہزار ایک سو 70 افراد نے دل کے مختلف امراض کے علاج کے لیے ہسپتال میں اپنا اندراج کرایا۔

ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ اس وقت ادارے کے پاس 5 سرجنز موجود ہیں، جن میں سے 2 سرجنز ٹنڈو محمد خان کے سیٹلائٹ سینٹر میں مستقل طور پر تعینات ہیں جبکہ 3 سرجنز سکھر میں قائم ہسپتال میں مستقل طور پر تعینات ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں