سول ایوی ایشن (سی اے اے ) حکام نے قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) کے 46 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

سی اے اے کی جانب سے جاری کی گئی دستاویزات کے مطابق پی آئی اے کے 4 سو 98 پائلٹس میں سے 4 سو 49 نے ڈگریاں جمع کروائیں، 37 پائلٹس نے اب تک ڈگریاں جمع نہیں کروائیں۔

اس کے ساتھ ہی کیبن کریو کے ایک ہزار 8 سو 64 ملازمین میں سے ایک سو 46 نے ڈگریاں نہیں جمع کروائیں تھیں۔

کاک پٹ کے ایک ہزار ایک سو 84 ملازمین کی ڈگریاں متعلقہ تعلیمی بورڈز کو بھجوائی گئی تھیں جن میں سے 3 ملازمین کی ڈگریاں جعلی نکلیں۔

دستاویزات کے مطابق کاک پٹ کے 3 اور کیبن کریو کے 43 ملازمین کی ڈگریاں جعلی قرار پائیں جن میں سے کاک پٹ کے تینوں ملازمین کو معطل کردیاگیا۔

مزید پڑھیں : جعلی ڈگری کیس: عدالت نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن کے سربراہان کو طلب کرلیا

ایوی ایشن حکام کے مطابق جعلی ڈگری کے حامل ملازمین کی تصدیقی رپورٹ متعلقہ افسران کو ارسال کردی گئی ہیں اور جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) اور سول ایوی ایشن (سی اے اے) کے سربراہان کو طلب کر لیا۔

اس کے علاوہ عدالت عظمیٰ نے جعلی ڈگری ہولڈرز کا تمام ریکارڈ بھی ماتحت عدالتوں سے طلب کر لیا جبکہ ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیز کے سربراہان کو بھی طلب کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے پائلٹس اور ائیر لائن عملے کی جعلی ڈگریوں کے کیس کی سماعت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پائلٹس جعلی ڈگری کیس: 19بورڈز اور جامعات کے سربراہان عدالت طلب

سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے میں 498 پائلٹس ہیں،12 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں اور جعلی ڈگری ہولڈرز کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ایک ہزار 8 سو 64 کریو ممبران میں سے 73 کی ڈگری جعلی نکلیں جبکہ 146 کریو ممبران کی ڈگریاں تصدیق کے مرحلے میں ہیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے 28 ستمبر 2018 کو جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس میں ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والے 19بورڈز کے چیئرمین اور یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو طلب کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں