بارش تو اکثر افراد کو پسند ہوتی ہے مگر جب 'آسمان' سے نوٹ برسنے لگے تو کس کا دل نہیں کرے گا کہ اس میں 'نہائے'؟

اور ایسا ہی کچھ ہانگ کانگ میں دیکھنے میں آیا جہاں ایک 24 سالہ شخص نے ایک بلندوبالا عمارت کی چھت سے نوٹوں کو نیچے گرانا شروع کردیا، جس سے نیچے راہ گیروں میں کھلبلی مچ گئی۔

نوٹ برسانے والے شخص کی شناخت وونگ چینگ کٹ کے نام سے ہوئی جو کہ ایک ڈیجیٹل کرنسی Epoch اور کوائنز گروپ کے مالک ہیں۔

وونگ چینگ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال کرپٹو کرنسی سے کروڑوں روپے کمائے۔

چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا کہ کس طرح ہانگ کانگ کے غریب سمجھے جانے والے علاقے فوک وا میں ایک عمارت سے سو ہانگ کانگ ڈالرز (1779 پاکستانی روپے) کے نوٹوں کی بارش ہوئی۔

وونگ چینگ کا اس بارے میں کہنا تھا کہ وہ ایک ایونٹ کے لیے لوگوں میں آگاہی کے لیے مارکیٹنگ کے ایک غیرروایتی طریقے کو آزما کر دیکھ رہے تھے۔

جب عمارت کی چھت سے نوٹ برس رہے تھے تو ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کس طرح وونگ چینگ راہ گیروں کو یہ کہہ رہے تھے ' آج 15 دسمبر ایف سی سی کے لیے ٹریڈنگ ریس کے اعلان کا بڑا دن ہے، مجھے توقع ہے کہ ہر ایک اس اہم ایونٹ پر توجہ مرکوز کرے گا، میں نہیں جانتا کہ آپ میں کسی کا یہ ماننا تھا کہ اس طرح کبھی دولت آسمان سے برس سکتی ہے'۔

نوٹ برسانے کے بعد وونگ نے ایک اور فیس بک ویڈیو میں خود کو افسانوی کردار روبن ہڈ سے ملتا جلتا قرار دیا جو کہ 'امیر سے لوٹ کر غریبوں کو نوازتا ہے'۔

ان کا دعویٰ تھا کہ وہ یہ ذمہ داری محسوس کرتے ہیں کہ دنیا کو بٹ کوائن کے بارے میں تعلیم دیں۔

مگر وونگ کے اس 'فلاحی' اقدام پر بہت شدید ردعمل سامنے آیا کیونکہ لوگوں نے نوٹوں کو پکڑنے کے لیے ایک دوسرے سے لڑنا شروع کردیا۔

بعد ازاں پولیس نے بھی وونگ چینگ کو 'عوامی مقام پر انتشار پھیلانے' کے الزام میں گرفتار کرلیا اور لوگوں پر زور دیا کہ جو اس غیرقانونی اقدام سے مستفید ہوئے ہیں وہ پیسوں کو واپس کردیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق اس جرم میں وونگ کو ایک سال قید اور 5 ہزار ہانگ کانگ ڈالرز جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ویسے تو وونگ نے لاکھوں ڈالرز کو اس اسٹنٹ کے لیے برسایا مگر پولیس صرف 5 ہزار ڈالرز ہی اب تک بازیاب کرسکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں