نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈز کا کیمرا مین پر بہیمانہ تشدد

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2018
تشدد کا نشانہ بننے والا کیمرا مین — فوٹو: ڈان نیوز
تشدد کا نشانہ بننے والا کیمرا مین — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈز نے نجی نیوز چینل کے 'کیمرا مین' پر تشدد کرکے اسے شدید زخمی کردیا۔

نجی نیوز چینل 'سما' کا کیمرا مین نواز شریف کی شہباز شریف سے ملاقات کے لیے جانے کی فوٹیج بناتے ہوئے راستے میں آگیا تھا، جس پر سابق وزیر اعظم کے گارڈز نے اس پر بے رحمانہ تشدد شروع کردیا۔

گارڈز کے تشدد سے کیمرا مین سید واجد علی شدید زخمی ہوئے اور انہیں علاج کے لیے پمز ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ واجد علی کے ہونٹ پر چوٹ آئی جہاں تین ٹانکے لگے ہیں، انہیں سر پر بھی چوٹ آئی لیکن کوئی گہرا زخم نہیں ہے مجموعی طور پر ان کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن ایک دن نگرانی میں رکھا جائےگا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے تشدد میں ملوث نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈز کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی جتنا بھی بڑا لیڈر ہو سیکیورٹی پارلیمنٹ سے باہر چھوڑ کر آئے اور آئندہ کوئی شخصیت اپنے ساتھ سیکیورٹی گارڈ پارلیمنٹ کے احاطے میں نہیں لا سکے گی۔

مزید پڑھیں: صحافیوں پر پولیس کا تشدد: سپریم کورٹ کا جوڈیشل انکوائری کا حکم

صحافیوں کا احتجاج

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نواز شریف کے گارڈز کی جانب سے کیمرا مین پر تشدد کے واقعے پر صحافیوں نے احتجاج کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے احتجاجی مظاہرے میں موجود صحافیوں سے مذاکرات کیے، تاہم میڈیا ورکرز نے نواز شریف کے 3 گارڈز کے خلاف ایف آئی آر اور ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

صحافیوں نے تینوں گارڈز کی گرفتاری تک پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔

واقعے کا سن کر دکھ اور رنج ہوا، نواز شریف

نواز شریف نے سینئر کیمرا مین پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے کہا کہ 'سید واجد علی پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں، واقعہ کا سن دلی دکھ اور رنج ہوا اور جیسے ہی واقعے کا علم ہوا میں نے مریم اورنگزیب اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو زخمی کیمرا مین کو ہسپتال لے جانے اور ان کے علاج معالجے کے انتظامات کی ہدایت کی۔'

انہوں نے کہا کہ 'میں ذاتی طور پر بھی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) بحیثیت جماعت صحافیوں، کیمرا مین اور فوٹوگرافر برادری کا بے حد احترام کرتے ہیں جبکہ یقینی بنائیں گے کہ اس قسم کا کوئی افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ مستقبل میں رونما نہ ہو۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں