بیجنگ: وزیر ترقی، منصوبہ بندی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) اور چینی کارپوریٹ اداروں کے اعلیٰ حکام کو پاکستان کی اقتصادی ترقی کے منصوبوں کی مالی معاونت فراہم کرنے اور پاکستان سے شراکت داری اختیار کرنے کی دعوت دے دی۔

وفاقی وزیر نے پاک چین اقتصادی راہدار (سی پیک) کے تحت 8 ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) اجلاس میں یہ دعوت اے آئی آئی بی کے صدر جن لیگون سمیت چینی کمپنیوں کے رہنماؤں جن میں چین ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن، ہواوے، نورنکو و دیگر شامل تھیں سے اجلاس میں دعوت نامہ پیش کیا۔

مزید پڑھیں: ‘سی پیک شہریوں اور نظریات کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہے‘

واضح رہے کہ خشرو بختیار نائب چیئرمین قومی اصلاحات کمیشن برائے چین کے ہمراہ جے سی سی اجلاس کی صدرارت میں شراکت دار بنیں گے۔

اے آئی آئی بی ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توانائی کی پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری موصول ہوئی تاہم اب ملک کو ہائیڈل یا قابل تجدید ذرائع پر منصوبوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی آئی بی منصوبہ بندی کے مراحل میں داخل داسو اور مہمند ڈیم منصوبوں میں شراکت داری کے مواقع ڈھونڈ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کراچی میں بس منصوبے کیلئے چینی بینک 10 کروڑ ڈالر دے گا‘

خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ’ہم مربوط توانائی پالیسی متعارف کروارہے ہیں اور ہمیں ٹرانسمیشن لائن منصوبوں اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کی اپگریڈیشن میں سرمایہ کاری کی امید ہے‘۔

اے آئی آئی بی بینک کے سربراہ نے وزیر کو بتایا کہ ان کے بینک کی جانب سے پاکستان میں 1 ارب 68 کروڑ ڈالر کے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 20 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں