آپریشن کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

24 دسمبر 2018
کراچی میں تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا—فائل فوٹو
کراچی میں تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت میں نشتر روڈ، سریا گلی اور اطراف کے علاقوں میں غیر قانونی تجاوزات کے معاملے پر درخواست کی سماعت ہوئی۔

اس دوران عدالت نے 10 روز کے اندر نشتر روڈ اور اطراف سے تجاوزات ہٹانے کا کہتے ہوئے حکم دیا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) اور سینئرسپرنٹنڈنٹ سٹی (ایس ایس پی) سٹی کو نشتر روڈ اور اطراف سے تجاوزات ہٹائے جائیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے باوجود دوبارہ تجاوزات ان مقامات پر کیسے لگ رہے ہیں؟ ان پتھاروں سے کون پیسہ وصول کر رہا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ دوکانوں کو تو مسمار کردیا گیا لیکن پتھارے اب بھی قائم ہیں، بعد ازاں عدالت نے حکم دیا کہ جو لوگ دوبارہ تجاوزات قائم کر رہے ہیں، ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

ساتھ ہی عدالت نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کرکے 15 روز میں جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 23 جنوری تک ملتوی کردی۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن

خیال رہے کہ 27 اکتوبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی سے 15 روز میں تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس حکم کے بعد شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن شروع کیا گیا تھا اور پہلے مرحلے میں صدر کو صاف کیا گیا تھا اور مشہور ایمپریس مارکیٹ کے اطراف غیر قانونی طور پر قائم سیکڑوں دکانیں مسمار کردی گئی تھیں۔

صدر کے بعد آپریشن کا رخ دیگر علاقوں میں کیا گیا اور لائٹ ہاؤس، آرام باغ اور اطراف کے علاقوں سے تجاوزات ختم کردی گئیں جبکہ تاحال شہر میں آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تجاوزات گرانے کے دوران شدید ہنگامہ آرائی، موٹرسائیکلیں اور کار نذر آتش

یاد رہے کہ 17 نومبر کو سپریم کورٹ نے کراچی میں ریلوے کی زمین سے قبضہ چھڑوا کر فوری طور پر کراچی سرکلر ریلوے اور ٹرام لائن کی بحالی کا بھی حکم دیا تھا۔

علاوہ ازیں 24 نومبر کو سپریم کورٹ نے کراچی میں پرانی جھیلیں اور پارکوں کو بحال کرانے کے ساتھ ساتھ تجاوزات کے خلاف بلاتعطل کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا۔

بعد ازاں 7 دسمبر 2018 کو وفاقی اور سندھ حکومتوں نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواستیں دائر کی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں