وزیر خارجہ کی 4 ملکی دورے میں چینی ہم منصب سے ملاقات

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2018
چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی (دائیں) پاکستانی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے مصافحہ کر رہے ہیں — فوٹو، دفتر خارجہ
چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی (دائیں) پاکستانی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے مصافحہ کر رہے ہیں — فوٹو، دفتر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 3 دنوں پر مشتمل اپنے 4 ملکی دورے میں افغانستان اور ایران کے بعد چین پہنچ گئے، جہاں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچنے پر چینی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔

دورہ چین کے دوران وزیر خارجہ کی اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے میں روابط کے فروغ سمیت افغانستان میں قیام امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے چینی قیادت کے لیے تہنیتی پیغامات دیے۔

مزید پڑھیں: وزیرخارجہ کا 4 ملکی دورہ، افغانستان اور ایران میں اہم ملاقاتیں

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین دوستی کو عوامی اور حکومتی سطح پر بھرپور پذیرائی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) چینی صدر شی جن پنگ کے ون بیلٹ ون روڈ (او بی او آر یا پھر بی آر آئی) وژن کا عکاس اور پاکستان اور خطے کے لیے وسیع اہمیت کا حامل ہے۔

ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن و استحکام اور روابط کے فروغ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

اس سے قبل گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے اپنے 4 ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں افغانستان جبکہ دوسرے مرحلے میں ایران کا دورہ کیا تھا۔

اس دورے کے دوران وزیر خارجہ کے ہمراہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

دورہ کابل کے دوران شاہ محمود قریشی نے افغان صدر اشرف غنی اور اپنے افغان ہم منصب صلاح الدین ربانی سے وفود کی سطح پر ملاقات کی تھی۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل اور معیشت کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

اس دوران افغان صدر نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا تھا جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے بہتری کا موجب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ افغانستان

بعد ازاں افغان صدر اور افغان ہم منصب سے ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے تھے، جہاں انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی تھی۔

ملاقات میں دونوں شخصیات نے پاکستان ایران تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی تھی۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ سیاسی و اقتصادی تعلقات مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری ہماری خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں