چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمٰن ملک نے سیاسی قائدین و دیگر افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے پرسُوموٹو نوٹس لے لیا۔

واضح رہے کہ 28 دسمبر کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر جعلی اکاؤنٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے جن میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ای سی ایل میں شامل 172 افراد کی فہرست جاری

ان کے علاوہ جن بڑی شخصیات کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے ان میں موجودہ وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سابق وزیرِاعلیٰ قائم علی شاہ اور معروف بزنس مین ملک ریاض کا نام شامل ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سینیٹر رحمٰن ملک نے ملک کی سیاسی قائدین و دیگر کو ای سی ایل میں شامل کرنے پر وزارت داخلہ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) کمیٹی کو وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے کہا کہ ای سی ایل میں شامل اور زیرتفتیش شامل نہیں کئے گئے افراد کی لسٹیں 3 روز میں کمیٹی کو فراہم کی جائے۔

مزیدپڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ درج ہوا تو اس کا بھی دفاع کر سکتا ہوں، زرداری

سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ وزارت داخلہ کمیٹی کو واضح کرے کہ ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے کیا طریقہ کار اور پالیسی اپنائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کس کو کس بنیاد پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے اور دیگر زیرتفتیش افراد کو کیسے شامل نہیں کئے گئے ہیں۔

پی پی پی کے رہنما نے وزارت داخلہ سے کہا کہ ان تمام افراد کی لسٹ فراہم کی جائے جن کے خلاف انکوائریز تو چل رہے ہیں مگر ان کے نام ای سی ایل میں شامل نہیں کئے گئے ۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرِاطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وفاقی کابینہ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 'جے آئی ٹی' بنانے کا حکم

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ قومی خزانے کے ایک ایک روپے کا حساب ہوگا، امید ہے اب آصف علی زرداری جے آئی ٹی کو سنجیدہ لیں گے۔

ای سی ایل میں اومنی گروپ کے جن افراد کا نام شامل کیا گیا ہے ان میں عبدالغنی مجید، علی کمال مجید، انور مجید، خواجہ محمد سلمان یونس، محمد عارف خان، محمد حسن بروہی، مصطفیٰ ذوالقرنین مجید، نزل مجید، نمر مجید اور سید ذیشان علی وارثی شامل ہیں۔

مذکورہ فہرست میں سمت بینک کے سربراہ حسین لوائی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کردیا گیا ہے، جبکہ ان کے علاوہ سابقہ اور موجودہ بیوروکریٹس اور تاجروں کے نام بھی ای سی ایل میں شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں