اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں شامل ہونے والے قبائلی علاقوں کے 5 لاکھ خاندانوں کو جنوری کے اختتام تک صحت کارڈ فراہم کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں خیبر پختونخوا میں میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں انتظامی امور، صحت، تعلیم، امن و امان اور ترقی کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد اور خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم خان نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں میں تحصیل اور اضلاع متعارف

عمران خان نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت فاٹا کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے قریب لانا چاہتی ہے۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ، صوبائی وزرا اور متعلقہ صوبائی سیکریٹریز کو پہلے سے ضم ہوئے قبائلی علاقوں میں دورے کرنے اور مختلف محکموں اور ترقیاتی کاموں کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی۔

وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو قبائلی علاقوں میں مقامی حکومت کا نظام نافذ کرنے اور تعلیم، پولیس اور صحت کے شعبوں میں خالی اسامیوں کو پورا کرنے کے احکامات دیے۔

نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی

ایک علیحدہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے جسے جلد وفاقی کابینہ کے آگے پیش کیا جائے گا۔

اس ہی طرح ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کا بھی قیام کیا جائے گا اور اس کا ڈرافٹ کو کابینہ کے سامنے آئندہ ہفتے پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: قبائلی علاقوں میں انتظامی افسران کے عدالتی اختیارات غیر آئینی قرار

اتھارٹی کے قیام کے بعد ریگولیٹری ڈپارٹمنٹ کو ڈویلپمنٹ سے علیحدہ کردیا جائے گا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم ٹاسک فورس برائے ہاؤسنگ کو ریئل اسٹیٹ میں سود کی شرح پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جلد تجاویز موصول ہوں گی۔

شہروں کی بحالی کے لیے بھی ڈرافٹ بل کو 2 ہفتوں میں حتمی شکل دی جائے گی۔

وفاقی حکومت کے ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے نمائندے نے وزیر اعظم کو بتایا کہ فاؤنڈیشن سرکاری ملازمین کے لیے ایک لاکھ گھر تعمیر کرے گی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں یکم جنوری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں