اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع نہ کروانے والے ارکان پارلیمنٹ کو حتمی نوٹس جاری کردیے۔

ای سی پی کے مطابق 15 جنوری تک اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر اراکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کردی جائے گی۔

ادارے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ سینیٹ کے 43، قومی اسمبلی کے 187 ارکان نے اثاثوں کی تفصیلات تاحال جمع نہیں کروائیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں موجود 8 ارکان اربوں روپے اثاثوں کے مالک

الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 258، سندھ اسمبلی کے 86، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 80 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 34 ارکان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔

ای سی پی نے بتایا کہ تفصیل جمع نہ کروانے والے 688 ارکان کی رکنیت 16 جنوری کو معطل کردی جائے گی۔

مذکورہ بیان میں بتایا گیا کہ جن ارکان پارلیمنٹ نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی ان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی اور وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، وزیر مملک برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رکن اسمبلی نور عالم، مرتضیٰ جاوید عباسی، زبیدہ جلال، اختر مینگل، نجیب ہارون، عبدالقادر پٹیل نے بھی اثاثوں کی تفصیل جمع نہیں کروائی۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اثاثہ جات کی تفصیلات جمع نہ کروانے والوں میں حنا ربانی کھر، ملک عامر ڈوگر، طارق بشیر چیمہ، احسن اقبال نے بھی اثاثوں کی تفصیل جمع نہیں کروائی۔

ای سی پی کے مطابق اس فہرست میں سابق وزرا اعظم راجا پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی بھی شامل ہیں۔

ان کے علاوہ غلام سرور، طاہر صادق، خرم دستگیر، حسین الٰہی، خورشید شاہ، ایاز شاہ شیرازی، نوید قمر، یوسف تالپور نے بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ارکان اسمبلی کو 31 دسمبر 2018 تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے کا حکم دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اراکینِ اسمبلی کو 31 دسمبر تک اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے کا حکم

ای سی پی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ کی دفعہ 137 کے مطابق ’ہر رکنِ اسمبلی اور سینیٹ اپنے اور اپنے شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے اور اخراجات کی تفصیلات 31 دسمبر سے پہلے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گا‘۔

اسی قانون کے تحت الیکشن کمیشن، دی گئی مدت تک اثاثوں کی تفصیلات نہ جمع کروانے والے اراکین کے نام یکم جنوری کو شائع کرنے کا پابند تھا، جس پر آج انہوں نے ان تمام ارکان کی فہرست جاری کردی۔

سیکشن 137 کی ذیلی دفعہ کے مطابق اگر کسی رکن کی جانب سے جمع کروائی گئی اثاثوں کی تفصیلات میں جھوٹ پایا گیا تو 120 دن کے اندر ان کے خلاف بدعنوانی کی کارروائی کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں