پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کی کمپنی کو دینے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں درخواست دائر کر دی۔

واضح رہے کہ 2 جنوری کو حکومت نے مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ جس کنسورشیم کو دیا اس میں 'ڈیسکون' کمپنی بھی شامل ہے، جس میں عبدالرزاق داؤد اور ان کے خاندان کے شیئرز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دیامربھاشا، مہمند ڈیم کی تعمیر: واپڈا کا 2دن کی تنخوا دینے کا اعلان

عبدالرزاق داؤد یہ وضاحت دے چکے ہیں کہ انہوں نے وزیر اعظم کا مشیر بننے سے قبل ڈیسکون میں تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کے اہلخانہ کمپنی کے امور دیکھ رہے ہیں۔

مہمند ڈیم کا ٹھیکہ چائنا گیزوبا، ڈیسکون اور ووئتھ ہائیڈرو کے مشترکہ وینچر کو دیا گیا تھا جس میں چائنا گیزوبا کے 70 فیصد شیئرز ہیں جبکہ ڈیسکون اور ووئتھ ہائیڈرو کے مشترکہ طور پر 30 فیصد شیئرز ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری ظہیر محمود نے نیب میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ’ڈیسکون کو ڈیم کا ٹھیکہ تفویض کرنا مفادات کا ٹکراؤ اور طریقہ کار و قوانین کے منافی ہے‘۔

درخواست میں کہا گیا کہ منصوبے کی شفافیت پر سنجیدہ سوالات اٹھ رہے ہیں، اہم منصوبے کی غیر شفاف بولی پر عبدالرزاق داؤد اور دیگر فریقین کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جائے۔

درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ عبدالرزاق داؤد کی کمپنی ٹھیکے کے لیے درکار تکینکی معیارات پر پورا نہیں اترتی۔

مزیدپڑھیں: ڈیموں کی تعمیر کیلئے پیسہ دینے والوں کے ہاتھ چومنے چاہئیں، چیف جسٹس

اس حوالے پٹیشن میں کہا گیا کہ’ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدہ تکنیکی بنیادوں پر منسوخ کیا گیا تاہم ڈیسکون کو سنگل بولی پر ٹھیکہ تفویض کردیا گیا۔

ظہیر محمود نے پٹیشن میں کہا کہ ’عبدالرزاق داؤد وزیراعظم کے مشیر ہیں اور پارلیمانی امور میں بھی حصہ لیتے ہیں‘۔

پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ ’عبدالرزاق داؤد نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 کی خلاف ورزی کی اس لیے ان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ مہمند ڈیم کے ٹھیکے میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مراسلہ لکھیں گے تاہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اس پر اعتراض نہ اٹھائے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز آئی‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ’ڈیم کی تعمیرات کے لیے ڈبلیو ایف او اور ڈیسکون کا معاہدہ موجودہ حکومت نے ’تکنیکی‘ بنیاد پر ختم کیا اور ڈیسکون کے شیئر ہولڈز اور وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کو ڈیم کی تعمیرکا ٹھیکہ دے دیا گیا‘۔

پروگرام کے دوسرے مہمان اور وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ ’پی پی پی کالا باغ ڈیم کی طرح مہمند ڈیم کو بھی متنازع بنا کر سرد خانے کی نظر کرنا چاہتی ہے، جو ناقابل قبول ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: دیامربھاشا، مہمند ڈیم کی تعمیر: واپڈا کا 2دن کی تنخوا دینے کا اعلان

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ ’اپوزیشن جماعتیں ڈیم کی تعمیر سے متعلق ٹھیکے کی تحقیقات کے لیے پورے پاکستان میں سے کسی بھی ادارے کو بلا لے، حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا‘۔

فیصل واوڈا نے واضح کیا کہ ’مراسلے کے خلاف حکومت کا اعتراض ناقابل فہم بات ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں