کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سیکرٹری جنرل نیئر بخاری کے گھر کے لان کو قائد اعظم یونیورسٹی کی اراضی قرار دیتے ہوئے گرادیا جس کو بلاول بھٹو زرداری نے ‘سیاسی انتقام’ قرار دے دیا۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے سی ڈی اے کی کارروائی کو ‘سیاسی انتقام’ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ‘نیر بخاری کے گھر پر آپریشن شرم ناک ہے اور یہ کوشش سیاسی مخالفین پر دباؤ ڈالنا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر بخاری کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بلاول بھٹو نے بنی گالا میں بھی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کرنا ہے تو بنی گالا میں کیا جائے کیونکہ بنی گالا میں عمران خان کے گھر کی تعمیر غیر قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن: الاٹمنٹ میں ملوث اہلکاروں کے نام طلب

ان کا کہنا تھا کہ ایک نہیں دو پاکستان بنائے جا رہے ہیں اور نیر بخاری کے گھر پر آپریشن سیاسی دباؤ کا ہتھکنڈا اور سیاسی آواز دبانے کی کوشش ہے کیونکہ ان کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں۔

خیال رہے کہ سی ڈی اے نے حال ہی میں فیصلہ کیا تھا کہ قائد اعظم یونیورسٹی کی اراضی کو واگزار کرایا جائے گا۔

قائد اعظم یونیورسٹی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین کے مطابق یونیورسٹی کی 298 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے اور کمیٹی کے اراکین نے اس معاملے پر شدید احتجاج بھی کیا تھا جس کے بعد سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ قائد اعظم یونیورسٹی کی راضی کی واپسی کے لیے کارروائی کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:بنی گالا تجاوزات،سی ڈی اے کا وزیراعظم کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے کیس میں وزیراعظم عمران خان کو ہدایت کی تھی کہ وہ سب سے پہلے اپنے گھر کو ریگولرائز کرائے۔

وزیراعظم عمران خان نے چند برس قبل سپریم کورٹ کو بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے خط لکھا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں