سپریم کورٹ: جعلی ڈگریوں پر 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریو کے لائسنس معطل

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2019
بیرون ملک ہونے کے باعث 6 افراد کی ڈگریوں کی تصدیق نہیں ہوسکی—فائل فوٹو
بیرون ملک ہونے کے باعث 6 افراد کی ڈگریوں کی تصدیق نہیں ہوسکی—فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پائلٹس اور کیبن کریو کی ڈگریوں کا کیس نمٹاتے ہوئے حکم نامے میں کہا کہ 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں، جس پر ان کے لائسنس معطل کیے گئے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پائلٹس اور کیبن کریو کی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت سول ایوی ایشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تمام ڈگریوں کی تصدیق ہوچکی ہے، صرف 6 ڈگریوں کی تصدیق رہتی ہے کیونکہ وہ لوگ بیرون ملک ہیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کے 46 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ہونے کا انکشاف

انہوں نے بتایا کہ 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریو کی ڈگریاں جعلی نکلی، جس کے باعث ان تمام افراد کے لائسنس معطل کردیے گئے۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا تاثر ہے کہ عدالتی حکم پر عجلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، ہم کسی کے رزق پر قدغن نہیں لگانا چاہتے، جن سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر انہیں معطل کیا گیا وہ ریکارڈ درست ہونا چاہیے۔

سماعت کے دوران ایک متاثرہ پائلٹ نے کہا کہ میری ڈگری اصل ہے مگر پھر بھی لائسنس معطل کردیا گیا، اس پر وکیل سول ایوی ایشن نے کہا کہ پائلٹس کو لائسنس معطلی کے بعد اپیل کا حق حاصل ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جن کا مسئلہ ہے وہ متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس نمٹاتے ہوئے اپنے حکم نامے میں کہا کہ تمام ایئرلائنز کے 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں اور ان کے لائسنس معطل کردیے گئے جبکہ 6 ڈگریوں کی بیرون ملک سے تصدیق ہونی ہے۔

اس سے قبل سول ایوی ایشن (سی اے اے ) حکام کی جانب سے جاری ایک دستاویز میں انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے 46 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کے سربراہان کو بھی طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پائلٹس جعلی ڈگری کیس: 19بورڈز اور جامعات کے سربراہان عدالت طلب

اس کے علاوہ ایک سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ پی آئی اے میں 498 پائلٹس ہیں، جن میں سے 12 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں اور جعلی ڈگری ہولڈرز کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ایک ہزار 8 سو 64 کریو ممبران میں سے 73 کی ڈگری جعلی نکلیں جبکہ 146 کریو ممبران کی ڈگریاں تصدیق کے مرحلے میں ہیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے 28 ستمبر 2018 کو جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس میں ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والے 19بورڈز کے چیئرمین اور یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو طلب بھی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں