پاکستان نے بھارت کے 15 ماہی گیروں کو مبینہ طورپر پاکستانی سمندر میں غیرقانونی طور پر مچھلیوں کے شکار پر گرفتار کرلیا۔

میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (ایم ایس اے) نے دعویٰ کیا کہ کھلے سمندر میں کارروائی کے دوران 15 ماہی گیروں کو گرفتار اور ان کے استعمال میں لکڑی کی 3 کشتیاں قبضے میں لے لی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے 25 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا

ان کا کہنا تھا کہ 'گرفتار ماہی گیروں کو باقاعدہ طور پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے جو انھیں عدالت میں پیش کریں گے'۔

اس حوالے سے ایم ایس اے کے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے بعد زیر حراست بھارتی ماہی گیروں کو ڈاکس پولیس کے حوالے کردیا گیا تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

خیال رہے کہ بھارتی اور پاکستانی ماہی گیروں کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر مسلسل گرفتار کیا جاتا رہا ہے کیونکہ بحیرہ عرب میں سرحد کو واضح نہیں کیا گیا ہے۔

پاکستانی اور بھارتی دونوں حکام کی جانب سے سمندر حدود میں مچھلیوں کا شکار کرنے والے مچھیروں کو گرفتار کیا جاتا ہے تاہم پاکستان کی جانب خیرسگالی کے طور کئی ماہی گیروں کو رہا بھی کردیا گیا لیکن بھارت اس کا بھرپور جواب نہیں دیتا۔

مزیدپڑھیں: بھارت میں قید ماہی گیروں کی واپسی کیلئے ایگزیکٹو ایکشن کا حکم

گزشتہ برس ستمبر میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا وہ ان ماہی گیروں کی رہائی کے لیے ایگزیکٹو ایکشن لے۔

سماعت میں پاکستان اور بھارت میں قید ماہی گیروں کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی جس میں قیدیوں کی واپسی کو ممکن بنانے کے لیے پاکستان بھارت جوڈیشل کمیٹی کی سفارشات بھی شامل تھیں۔

عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق بھارتی جیلوں می 3 سو 57 پاکستانی قید ہیں، جن میں ایک سو 8 ماہی گیر اور 2 سو 94 دیگر پاکستانی شہری شامل ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی جیلوں میں 4 سو 45 بھارتی شہری قید ہیں، جن میں 53 ماہی گیر اور 3 سو 92 دیگر بھارتی ہیں جنہیں مختلف دفعات کے تحت پاکستانی حکام نے گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘بھارتی جیلوں میں 327 پاکستانی قید ہیں‘

گزشتہ برس جولائی میں حکومت نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ بھارتی جیلوں میں کم از کم 327 پاکستانی قید ہیں جبکہ ملک کی مختلف جیلوں میں 365 بھارتی شہری قید ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں