نامور ناول نگار خالدہ حسین انتقال کرگئیں

12 جنوری 2019
انہوں نے 60 کی دہائی میں اپنے بہترین کام سے مقبولیت حاصل کی —فوٹو بشکریہ/ کراچی لٹریچر فیسٹیول
انہوں نے 60 کی دہائی میں اپنے بہترین کام سے مقبولیت حاصل کی —فوٹو بشکریہ/ کراچی لٹریچر فیسٹیول

نامور ناول نگار خالدہ حسین طویل علالت کے بعد اسلام آباد میں انتقال کرگئیں۔

خالدہ حسین کی عمر 70 سال سے زائد تھی۔

خالدہ حسین گزشتہ سال اپنے اکلوتے بیٹے اور شوہر کی حادثاتی موت کے صدمے کی وجہ سے کئی بیماریوں کا شکار ہوگئی تھیں۔

ان کی نماز جنازہ بھی اسلام آباد میں ادا کی گئی جہاں خاندان کے افراد، قریبی عزیز اور ادیبوں نے شرکت کی۔

خالدہ حسین کا شمار اپنے وقت کی کامیاب لکھاریوں اور اردو ادب کے بہترین ناول نگاروں میں کیا جاتا تھا۔

انہوں نے 60 کی دہائی میں اپنے بہترین کام سے مقبولیت حاصل کی۔

ان کا آخری ناول ’کاغذی گھاٹ‘ تھا۔

شادی سے قبل وہ خالدہ اصغر کے نام سے پہچانی جاتی تھیں۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے شاعر افتخار عارف کا خالدہ حسین کے بارے میں کہنا تھا کہ ’انتظار حسین کے بعد خالدہ حسین ہمارے ملک کی بہترین فکشن لکھاری تھیں، وہ زندگی پر کہانیاں تحریر کرتی تھیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ خالدہ حسین کا انتقال اردو ادب کے لیے بڑا نقصان ہے، وہ ایک ایسی لکھاری تھیں جو خواتین کے سپورٹ میں بھی سرگرم رہیں۔

خالدہ حسین کے افسانوں کے مجموعے جینے کی پابندی، میں یہاں ہوں، پہچان، دروازہ، مصروف عورت، خواب میں ہنوز ہیں۔

انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارگردگی بھی دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں