جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں زیر علاج قیدی فرار ہو گیا جس کے بعد عدالتی پولیس کے اہلکاروں کو پیشہ وارانہ غفلت برتنے کے جرم میں معطل کرکے گرفتار کر لیا گیا۔

اس حوالے سے جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ ’قیدی کو 5 جنوری کو ہسپتال میں طبی علاج کے لیے جنرل وارڈ میں داخل کیا گیا تھا، جہاں سے وہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات کو عدالتی پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں فرار ہو گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے 57 فیصد زائد

ان کا کہنا تھا کہ ’مشتبہ قیدی کے ٹانگ میں گولی کا زخم ہے جسے دوسری مرتبہ ہسپتال لایا گیا کیونکہ اس کو چلنے میں تکلیف تھی، جبکہ اس سے قبل اس کا ایک آپریشن ہو چکا تھا‘۔

سیمی جمالی نے بتایا کہ ’عام طور پر عدالتی پولیس اہلکار سادہ لباس میں ملوث ہوتے ہیں اور عام شخص کی طرح رویہ اپناتے ہیں‘۔

اس حوالے سے قائم مقام ایس ایچ او صدر پولیس ملک حیات نے بتایا کہ پولیس نے پیشہ وارانہ غفلت برتنے پر 2 عدالتی پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا جبکہ ایک اہلکار مفرور ہے۔

مزید پڑھیں: '9 ہزار سے زائد پاکستانی 100 ممالک کی جیلوں میں قید'

انہوں نے بتایا کہ ’کمانڈر آف کورٹ پولیس‘ کی ہدایت پر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

فرار ہونے والے قیدی کے بارے میں کورنگی پولیس نے بتایا کہ ’قیدی کو پولیس سے فائرنگ کے تبادلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ تفتیش کار اس امر پر غور کر رہے ہیں کہ زخمی قیدی ہسپتال سے کیسے فرار ہو گیا۔

وزیر جیل خانہ جات ناصر حسین شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جیل آئی جی پی سے فوری انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

تبصرے (0) بند ہیں