ٹرمپ، عمران ملاقات میں مشترکات پیدا کرسکتےہیں، سابق امریکی سفیر

14 جنوری 2019
کیمرون منٹر کراچی میں مقامی ہوٹل میں تقریب سے خطاب کررہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
کیمرون منٹر کراچی میں مقامی ہوٹل میں تقریب سے خطاب کررہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان میں امریکا کے سابق سفیر کیمرون منٹر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مزید بہتری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی تو وہ باہمی مشترکات پیدا کرلیں گے۔

کراچی کونسل برائے خارجہ تعلقات کی جانب سے ترتیب دی گئی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیمرون منٹر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اور عمران خان حکومت میں ہیں کیونکہ ان دونوں کے پاس ‘سیاست کی بہت سوجھ بوجھ’ ہے۔

کراچی کے مقامی ہوٹل میں کیمرون منٹر کے لیے سجائی گئی تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ ‘ان کے تصورات بہتر ہیں کیونکہ وہ لوگوں کے ساتھ بہت ہوشیار ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تو یہ ممکن ہے کہ وہ مشترکہ مفاد ڈھونڈ نکال لیں گے جو دونوں کے باہمی تعلقات کو مزید بہتر بناسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:دہشتگردوں کو پناہ دینے کے الزامات، ٹرمپ پاکستانی قیادت سے ملاقات کے خواہاں

ٹرمپ اور عمران خان کی ملاقات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ روایتی سفارت کاروں کی طرح نہیں بلکہ کسی بھی صورت یکسانیت کو ڈھونڈ نکال لیں گے’۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 جنوری کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

کانگریس کے قانون سازوں سے امریکی حکومت کے اخراجات کے معاملے پر اختلافات پر بیان دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ’پاکستان کی نئی قیادت سے ملاقات کرنے کے خواہاں ہیں لیکن یہ ملاقات اسلام آباد پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات پر بات کیے بغیر نہیں ہوگی۔

ٹرمپ نے اجلاس کے شرکا کو پاکستان کو دیے جانے والے فنڈ کو روکے جانے کا بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر دیتے تھے لیکن میں نے ہی اس کو روک دیا تھا، کئی لوگوں کو یہ معلوم نہیں کیوں کہ وہ ہم سے مخلص نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا عمران خان کو خط، افغان طالبان کو مذاکرات کیلئے آمادہ کرنے کی درخواست

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی خواہش پرٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے پرعزم ہیں’۔

پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے سابق سفیر کیمرون منٹر نے کہا کہ تیکنیکی حوالے سے امریکا کے پاکستانی فوج کے ساتھ تعلقات اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ امریکی فورسز اس وقت بھی افغانستان میں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کی صلاحیت نے انہیں واشنگٹن کا ایک اچھا شراکت دار بنایا ہے جس کی مثال 2010 کا سیلاب ہے۔

کیمرون منٹر نے کہا کہ بدترین سیلاب کے دوران مدد کرنے کے لیے میں نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی حکومت کے بجائے پاکستانی فوج سے رابطہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں