راولپنڈی میں سکستھ روڈ پر شادی والے گھر میں آگ بھڑکنے سے دلہن سمیت 5 خواتین جھلس کر جاں بحق ہو گئیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ تھانہ صادق آباد کی حدود میں واقع گھر میں آگ بھڑک اٹھی جس کی زد میں آکر 24 سالہ دلہن ثنا سمیت 14 سے 22 سال کی عمروں کی 4 خواتین جاں بحق ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: مکان میں آتشزدگی، ماں اور 7 بچے جاں بحق

جاں بحق ہونے والی دلہن کے والد عبدالغنی نے بتایا کہ ’مہندی کی تقریب کے لیے گھر میں تقریباً 40 سے 50 مہمان موجود تھے تاہم آگ لگنے کے باعث متعدد مہمانوں نے بالائی منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی جانیں بچائیں‘۔

انہوں نے ریسکیو ٹیم پر الزام عائد کیا کہ ان کے بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے دلہن سمیت 5 خواتین جاں بحق ہوئیں۔

عینی شاہدین میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی راجہ حنیف نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ’ریسکیو کی ٹیم جائے وقوع پر تاخیر سے پہنچی اور جو پہلی گاڑی پہنچی تو اس میں پانی ہی موجود نہیں تھا جس وجہ سے 4 جانیں موقع پر ضائع ہوئیں جبکہ ایک لڑکی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئی‘۔

مزیدپڑھیں: بس کی ٹکر سےطالبعلم جاں بحق، طلباء نے 4 بسیں جلادیں

انہوں نے مزید بتایا کہ ’اگر آگ پر بروقت قابو پایا جاتا تو انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا تھا‘۔

دوسری جانب ترجمان ریسکیو فاروق بٹ نے تمام الزمات کی تردید کی اور کہا کہ آگ کی اطلاع ملتے ہی 6 منٹ میں فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا تھا تاہم گھر میں موجود افراد نے ریسکیو ٹیم پر تشدد کیا جس کے باعث آگ بجھانے میں دشواری کا سامنا رہا‘۔

اے ایس پی نیو ٹاؤن ضیاء الدین نے دلہن سمیت پانچ خواتین کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آگ لگنے کے اسباب سے متعلق تفتیش جا رہی ہے کہ شادی والے گھرمیں آگ شارٹ سرکٹ سے لگی یا گیس کے اخراج کی وجہ بھڑکی۔

انہوں نے بتایا کہ ’جائے وقوع کو مختلف پہلوؤں سے دیکھا جا رہا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فیکٹری میں بوائلر کے دھماکے سے 6 مزدور جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ گھر کا مالک عبد الغنی پولیس کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں جبکہ تفتیش میں مدد کے لیے پنجاب فارنزک کی بھی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔

اے ایس پی نے بتایا کہ دلہن سمیت پانچوں جاں بحق ہونے والی خواتین کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی۔

تبصرے (0) بند ہیں