ندیم افضل گوندل وزیراعظم عمران خان کے ترجمان مقرر

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2019
ندیم افضل گوندل نے گزشتہ برس ہی تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی — فائل فوٹو
ندیم افضل گوندل نے گزشتہ برس ہی تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی — فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اپنی میڈیا ٹیم کو بحال کرتے ہوئے اہم اثر و رسوخ کی حامل معروف سیاسی شخصیت ندیم افضل گوندل کو اپنا سرکاری ترجمان مقرر کردیا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ’ وزیر اعظم عمران خان پارٹی رہنما ندیم افضل گوندل کو اپنا ترجمان مقرر کرنے پر مسرت محسوس کررہے ہیں جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اور مزید کسی فیصلے تک ان کی اعزازی حیثیت برقرار رہے گی‘۔

سیاسی حلقوں کے لیے ندیم افضل گوندل کی اتنی اہم تعیناتی باعث حیرت ہے کیوں کہ ندیم افضل گوندل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کیے ہوئے کچھ زیادہ عرصہ نہیں ہوا جبکہ پارٹی کے متعدد سینئر رہنما اس عہدے پر تعینات ہوسکتے تھے لیکن انہیں یہ عہدہ نہیں دیا گیا۔

یہ بھی دیکھیں: ندیم افضل چن کا تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان

خیال رہے کہ ندیم افضل گوندل کی تقرری سے قبل وزیراعظم عمران خان کی میڈیا ٹیم میں وزیر مملکت کی حیثیت رکھنے والے معاون خصوصی برائے ذرائع ابلاغ افتخار درانی، معاونِ خصوصی برائے امورِ ذرائع ابلاغ یوسف بیگ مرزا، وزیراعظم کے سرکاری میڈیا سیل کے ڈپٹی سیکریٹری محمد سرفراز اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی شامل ہیں۔

ان تمام عہدیداران کے باوجود وزیر اعظم عمران خان زیادہ تر بیان جاری کرنے کے لیے ان کا سہارا نہیں لیتے بلکہ متعدد مرتبہ اپنے خیالات کا براہِ راست اظہار ٹوئٹر پر ٹوئٹ کے ذریعے کرتے ہیں۔

اس حوالے سے وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع کا ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی کو اس بارے میں معلومات نہیں تھی اور نہ ہی یہ معلوم ہے کہ میڈیا ونگ میں شامل دیگر افراد کیا کام کریں گے۔

مزید پڑھیں: ندیم افضل چن کی پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ندیم افضل گوندل وزیراعظم کے اعزازی ترجمان کی حیثیت سے کام کریں گے جس کے لیے انہیں تنخواہ اور مراعات نہیں دی جائیں گی۔

خیال رہے کہ ندیم افضل گوندل نے گزشتہ برس جون میں انتخابات سے کچھ عرصہ قبل ہی تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی اس سے قبل وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنما تصور کیے جاتے تھے اور میڈیا میں پی پی پی کے دفاع کے لیے خاصے متحرک رہتے تھے۔

اس کے علاوہ وہ اپریل 2012 سے مارچ 2013 تک قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: ’ایک ٹکٹ کیلئے 45 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی‘

ان کا سیاسی سفر 2001 میں ملکوال کے تحصیل ناظم کی حیثیت سے شروع ہوا اور 2008 کے عام انتخابات میں سرگودھا سے رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

اکتوبر 2017 میں انہوں نے پی پی پی پنجاب کے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے استعفیٰ دیا اور بعدازاں اپریل 2018 میں پارٹی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔


یہ خبر 16 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں