پولیس افسران کا میڈیا سے گفتگو کرنا درست نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2019
نشہ آور اشیا فراہم کیے جانے کی اطلاعات کا سختی سے جائزہ  لیا جائے، مراد علی شاہ—فائل فوٹو
نشہ آور اشیا فراہم کیے جانے کی اطلاعات کا سختی سے جائزہ لیا جائے، مراد علی شاہ—فائل فوٹو

کراچی: سندھ میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس افسران کا میڈیا سے گفتگو کرنا درست نہیں ہے۔

اجلاس کی صدرات وزیر اعلیٰ سندھ نے کی جبکہ مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب، آئی جی سندھ، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی آئی جی ساؤتھ اور دیگر پولیس افسران بھی شریک ہوئے۔

اس موقع پر امن و عامہ کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) نے بتایا کہ شہر میں بائیک چھیننے اور راہزنی پر کسی حد تک قابو پالیا گیا ہے، اس سلسلے میں ضلع وسطی میں خصوصی اقدامات کیے گئے جہاں وارداتوں کا تناسب 2018 میں کافی زیادہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگرد پھر اکٹھے ہورہے ہیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

آئی جی پی کا مزید کہنا تھا کہ بینک ڈکیتیوں کے تمام کیسز پر کام کیا گیا ہے جبکہ جعلی اسلحہ لائسنس بنا کر اسمگلنگ اور چوری شدہ اسلحہ فراہم کرنے والا گروہ بھی پکڑا گیا ہے جس کے ساتھ ملوث پولیس اہلکاروں اور ضلعی دفاتر کے سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی جی نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کروائی کہ شہر میں امن کی مجموعی صورتحال بہتر ہے، 2018 میں ضلع مغربی میں موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات بہت زیادہ ہوئے تھے اس لیے وہاں پر ایک خصوصی فورس کو ٹاسک دیا گیا ہے۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز اور نیول انٹرنیشنل امن مشقوں کی سکیورٹی فول پروف ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: مراد علی شاہ کا استعفیٰ چاہیے تو آغاز خیبرپختونخوا سے کریں، رضا ربانی

وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پولیس افسران میڈیا سے بات چیت شروع کرتے ہیں، جو ٹھیک نہیں ہے۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو علی رضا عابدی قتل کیس اور چینی قونصل خانہ کے کیس میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اس موقع مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بغیر یونیفارم کے کوئی پرائیوٹ گارڈ اسلحہ لیکر نہیں چل سکتا ،پرائیوٹ سکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت کریں کے وہ اپنے گارڈز کی تصدیق کروائیں۔

انہوں نے نان کسٹم پیڈ اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کو پکڑنے کا ٹاسک پولیس کے حوالے کردیا اس کے ساتھ ہی حکم دیا کہ تعلیمی اداروں میں نشہ آور اشیا فراہم کیے جانے کی اطلاعات کا سختی سے جائزہ لیا جائے۔

یہ بھی دیکھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی کے ساحل پر عوامی انداز

وزیراعلیٰ نے فیصلہ کیا کہ ان اطلاعات کی اسکول انتظامیہ کے ساتھ مل کر نگرانی کی جائے گی، یہ ہمارے بچے ہیں اور ہمیں ہی ان کی حفاظت کرنی ہے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ ضلع جنوبی کراچی میں 30 مقامات پر خصوصی فورس تعینات کی گئی ہے جبکہ شہر میں نشہ آور اشیا سپلائی کرنے والے ایک اہم شخص کی گرفتاری بھی ہوئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں