حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو عارضی گٹھ جوڑ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2019
حکومت اپوزیشن کے دباؤ میں نہیں آئے گی، شبلی فراز — فائل فوٹو، ڈان نیوز
حکومت اپوزیشن کے دباؤ میں نہیں آئے گی، شبلی فراز — فائل فوٹو، ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو اپنے مقاصد حاصل کرنے کا ایک عارضی گٹھ جوڑ قرار دے دیا۔

حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے اپوزیشن جماعتوں کے عارضی اتحاد کے باوجود احتساب کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے قائد ایوان اور تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کو علم ہے کہ یہ جماعتیں کرپشن کے خلاف جاری عمل کو روکنے کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے اتحاد کی مدد سے قومی اداروں کو دباؤ میں ڈالنا چاہتی ہیں، تاہم حکومت ان کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف متحد، مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق

قائد ایوان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد عارضی ہے اور یہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا، کیونکہ یہ صرف احتساب کے عمل کو روکنے کی ایک کوشش ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں جاری احتساب کا عمل بغیر دباؤ میں آئے اسی طرح چلتا رہے گا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مقاصد ایک ہی ہیں، تاہم حکومتی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئے گی۔

فرنٹ فٹ ڈپلومیسی کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

ادھر قائدِ ایوان کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم دیکھ لیں گے، ہم بھی یہیں ہیں وہ بھی یہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب ہمارے مقاصد فرنٹ فٹ ڈپلومیسی کرنے میں حاصل ہورہے ہیں تو ہمیں بیک ڈور ڈپلومیسی کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ 15 جنوری کو چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہونے والے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

اجلاس کے بعد شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ہے جو اپوزیشن کے مشترکہ لائحہ عمل کے لیے تجاویز تیار کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہم حکومت نہیں گرائیں گے یہ خود گرے گی،مشورہ ہے نیب کو ٹائٹ کریں'

بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ حکومت انسانی حقوق پر حملہ کر رہی ہے، انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے کمیٹی بنادی ہے جو تمام اپوزیشن جماعتوں کی نمائندگی کرے گی۔

یاد رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی - مینگل) بھی حکومت کو چھوڑ کر اپوزیشن اتحاد میں شامل ہوگئی اور شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہونے والے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں بی این پی مینگل کی جانب سے سردار اختر مینگل کے نمائندے آغا حسن بلوچ اور حاجی ہاشم نے بھی شرکت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں