کینیا: دہشت گرد حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی

16 جنوری 2019
حملے کی ذمہ داری الشباب نے قبول کی—فوٹو:اے ایف پی
حملے کی ذمہ داری الشباب نے قبول کی—فوٹو:اے ایف پی

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں پرتعیش ہوٹل کمپلیکس میں ہوئے دہشت گرد حملے میں ایک امریکی اور برطانوی شہری سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 20 گھنٹے طویل آپریشن کے دوران سیکڑوں افراد کو بچالیا گیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کینیا کے صدر اوہورو کینیاتا کا کہنا تھا کہ ہوٹل کو آگ لگانے والے مسلح حملہ آور کو 20 گھنٹے آپریشن کے بعد ختم کردیا گیا۔

کینیا کے پولیس سربراہ جوزف بوئینیٹ نے حملہ آوروں کے حوالے سے کہا کہ ‘5 دہشت گرد تھے جن کو ختم کردیا گیا ہے’۔

صدر اوہورو کیناتا کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران 700 شہریوں کو بچالیا گیا ہے۔

قوم سے خطاب کرتےہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اس بات کی تصدیق کرسکتا ہوں کہ ڈوسٹ کمپلیکس میں سیکیورٹی آپریشن مکمل ہوچکا ہے اور تمام دہشت گردوں کو ماردیا گیا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:کینیا: الشباب کا ہوٹل پر دہشت گرد حملہ، 5 افراد ہلاک

کینیا کے صدر کا کہنا تھا کہ ‘اس وقت ہم 14 معصوم جانوں کے چلے جانے کی تصدیق کر سکتے ہیں جبکہ دہشت گردوں کو مارا گیا اور دیگر زخمی ہیں’۔

تفتیشی سربراہ جارج کینوتی کا کہنا تھا کہ ‘دو مشتبہ مرکزی ملزمان’ کو اس حوالے سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مشتبہ شخص کو ایسٹلیگ اور دوسرے نیروبی کے شمال مغربی علاقے رواکا سے گرفتار کیا گیا جہاں پر سیکیورٹی افسران نے کارروائی کی تھی۔

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پولیس ذرائع نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ 15 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ کینیا میں دہشت گرد حملے میں ہلاک افراد میں ایک امریکی شہری بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں:کینیا: نیروبی حملے میں کوئی عورت ملوث نہیں، شباب

برطانیہ کے دفتر خارجہ نے جنوبی افریقی نژاد برطانوی شہری کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ہے ساتھ ایک اور برطانوی شہری زخمی ہوگئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک پرتعیش ہوٹل اور آفس کمپلیکس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا اور ابتدائی طور پر 5 افراد کی ہلاکت کی اطلاع تھی۔

حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم الشباب نے قبول کی تھی۔

دہشت گرد تننظیم الشباب نے اس سے قبل بھی کینیا میں بڑے حملے کیے تھے اور 2013 میں ایک شاپنگ مال میں کیے گئے حملے میں کم ازکم 67 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اپریل 2015 میں الشباب نے مشرقی کینیا کے شہر گریسا میں یونیورسٹی پر حملہ کیا تھا جہاں 148 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں