نقیب اللہ قتل کیس: 13 پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد

17 جنوری 2019
نقیب اللہ محسود اور تین دیگر افراد کو گزشتہ سال کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا— فائل فوٹو
نقیب اللہ محسود اور تین دیگر افراد کو گزشتہ سال کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا— فائل فوٹو

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد 13سابق پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت کو مسترد کر دیا۔

وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ماڈل نقیب اللہ محسود اور دیگر 3 افراد کو گزشتہ سال 13 جنوری کو کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے نقیب اللہ کے ’ماورائے عدالت قتل‘ کا نوٹس لے لیا

واقعے کا مقدمہ اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور ڈی ایس پی قمر احمد شیخ سمیت زیر حراست افسران اور 14 مفرور پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کیا گیا تھا۔

زیر حراست 7 پولیس اہلکاروں غلام نازک، شکیل فیروز، شفیق احمد، اللہ یار، محمد اقبال، عبدل علی اور ارشد علی نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔

دوسری جانب 6 مفرور ملزمان سابق سب انسپکٹر محمد انر، اسسٹنٹ سب انسپکٹر خیر محمد اور علی اکبر ملاح، ہیڈ کانسٹیبل فیصل محمود اور کانسٹیبل سید عمران رضا کاظمی اور سید رئیس عباس زیدی نے عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد خود کو پیش کرتے ہوئے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس: راؤ انوار سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد گرفتار

گزشتہ سماعت پر فریقین کے وکلا کی جانب سے دیئے گئے دلائل کی روشنی میں عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو سینٹرل جیل کے اندر جوڈیشل کمپلیکس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر تین کے جج نے فیصلہ سنایا۔

جج نے مشتبہ ملزمان کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دینے والے 6 ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔

عدالت نے قتل کے مقدمے کی سماعت کے لیے 30 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔

مزید پڑھیں: کراچی: نقیب اللہ محسود کا دوست قتل

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مقدمے میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار، سابق ڈی ایس پی قمر احمد شیخ، سابق ایس آئی محمد یاسین، سابق ہیڈ کانسٹیبل سپرد حسین اور خضر حیات کو پہلے ہی ضمانت قبل از گرفتاری دی جا چکی ہے۔

البتہ مقدمے میں نامزد دیگر 7 مشتبہ ملزمان سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت، سابق ایس ایچ او شعیب شیخ عرف شعیب شوٹر، سابق اے ایس آئی گدا حسین، سابق ہیڈ کانسٹیبل محسب عباس، سابق ہیڈ کانسٹیبل صداقت حسین شاہ، سابق کانسٹیبل شمیم مختار اور رانا ریاض بھی تاحال مفرور ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں