’ہمارے اراکین پارلیمنٹ ای سی ایل میں نام آنے سے خوفزدہ کیوں؟‘

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2019
عمران خان کے مطابق سیاست دانوں کے ذمے تو ملک میں بہت سے کام ہیں — فائل فوٹو
عمران خان کے مطابق سیاست دانوں کے ذمے تو ملک میں بہت سے کام ہیں — فائل فوٹو

وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے چند اراکینِ پارلیمنٹ کو بیرون ملک جانے میں اتنی دلچسپی کیوں ہے، انہیں تو ابھی بہت کام کرنے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے کچھ اراکین پارلیمنٹ، ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں اور یہ بیرون ملک جانے میں اتنی دلچسپی کیوں لے رہے ہیں؟

اپنے بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر جانے والے رکن پارلیمنٹ کے ذمہ پاکستان میں کرنے کے لیے بہت سے کام ہیں۔

وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے اراکین اسمبلی بھی ہیں جو ملک سے باہر جائے بغیر نہیں رہ سکتے جبکہ بعض نے تو بیرون ملک رہائشی اجازت نامے اور اقامے لیے ہوئے ہیں۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے سوال کیا کہ ایک جانب اراکین پارلیمنٹ پاکستان سے حقیقی عشق اور ملک کے لیے دن رات کام کرنے کے دعوے کرتے ہیں، کیا ان میں سے کوئی ملک سے باہر جانے کی عجیب و غریب رسم کی وضاحت کرسکتا ہے؟

وزیرِاعظم کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ صرف اپوزیشن اراکین کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا مضحکہ خیز ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیش کے اراکین پر پابندی لگا کر حکومتی ارکان سفر کر رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’وزیراعظم انسانی حقوق، نقل و حرکت کی آزادی سمجھ نہیں سکتے‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے وزیر اعظم کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم کیوں خوفزدہ ہوں گے، اس کٹھ پتلی حکومت کو کیا معلوم؟

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا ہم اس جماعت سے تعلق رکھتے ہیں جس کی قیادت اور کارکنان قربانی دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم آمروں، پھانسی گھاٹ، بم دھماکوں اور دہشتگردی سے نہیں ڈرتے، تو ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم بے نامی وزیرِاعظم سے ڈریں گے؟‘۔

ملک سے باہر جانے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرا ملک سے باہر جانے کا کوئی شوق نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں