فرانس: یونیورسٹی کی عمارت میں دھماکا، 3 افراد زخمی

17 جنوری 2019
دھماکے کے بعد چھت سے آگ اور دھوئیں کے گہرے سیاہ بادل دیکھے گئے—فوٹو: اے ایف پی
دھماکے کے بعد چھت سے آگ اور دھوئیں کے گہرے سیاہ بادل دیکھے گئے—فوٹو: اے ایف پی

فرانس کے شہر لیون کی یونیورسٹی میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لیون یونیورسٹی میں شعبہ سائنس کی عمارت میں بڑا دھماکا ہوا، جس سے آگ بھڑک اٹھی۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کچھ تعمیراتی کام کے باعث ’حادثاتی‘ طور پر واقعہ پیش آیا۔

مزید پڑھیں: فرانس: عمارت میں دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، 2 فائر فائٹر جاں بحق

واقعے کے فوری بعد فائر فائٹرز نے ہنگامی طور پر کیمپس پہنچ کر آگ بجھانے کی کوششیں شروع کیں۔

دوسری جانب برطانوی ویب سائٹ ایکسپریس ڈاٹ کو کے مطابق یونیورسٹی کے ویلربین کیمپس کے پیج کے مطابق ’سائنس لائبریری کی چھت پر فرانسیسی وقت کے مطابق صبح 9 بجے قدرتی نوعیت کا بڑا دھماکا دیکھا گیا‘۔

دھماکے کے بعد سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ لیون کی یونیورسٹی کے لادووا کیمپس کی چھت سے آگ کے شعلے اور دھوئیں کے سیاہ گہرے بادل اٹھ رہے ہیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لیون کی یونیورسٹی میں عمارت کی چھت پر کچھ کام کی وجہ سے مبینہ طور پر آگ لگی اور ٹیرس پر رکھے کچھ گیس سلنڈرز میں دھماکا ہوا۔

دوسری جانب لیون یونیورسٹی نے اپنے ٹوئٹر پر انتباہ جاری کیا کہ عمارت میں آگ لگنے کے باعث احتیاطی طور پر 100 میٹر فاصلے پر رہا جائے، ہماری ٹیمیں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دھماکا گیس کی لیکیج کے باعث ہوا اور اس میں دہشت گردی کا عنصر موجود نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس: یلو ویسٹ مظاہرین کا حکومتی ترجمان کے دفتر پر حملہ

واضح رہے کہ 12 جنوری کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے وسطی علاقے میں ایک عمارت میں زور دار دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی، جس پر قابو پانے کی کوششوں کے دوران 2 فائر فائٹر اپنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جبکہ 47 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ فرانس میں کئی گھروں اور عمارات میں کھانا پکانے اور سردی سے بچنے کے لیے گیس سے چلنے والی اشیاء استعمال ہوتی ہیں جہاں اکثر و بیشتر گیس لیک کے واقعات پیش آتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں