’حکومت کا آئی این جی اوز کی رجسٹریشن پالیسی پر نظر ثانی کا ارادہ نہیں‘

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2019
قومی اسمبلی میں شازیہ مری نے حکومت سے آئی این جی اوز کی رجسٹریشن میں آسانیوں کے حوالے سے سوال کیا تھا — فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں شازیہ مری نے حکومت سے آئی این جی اوز کی رجسٹریشن میں آسانیوں کے حوالے سے سوال کیا تھا — فائل فوٹو

اسلام آباد: وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ حکومت کا بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) کی رجسٹریشن پالیسی پر نظر ثانی کا کوئی ارادہ نہیں۔

وزارت کا یہ موقف پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کے آئی این جی اوز کی رجسٹریشن میں آسانیوں کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں سامنے آیا۔

تحریری جواب میں وزارت کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا، سوئٹزرلینڈ، کینیڈا، امریکا، جاپان اور نوروے کے علاوہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر آئی این جی اوز کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: ’آئی این جی اوز کی رجسٹریشن قومی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کی گئی‘

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا آئی این جی اوز کی رجسٹریشن میں نرمی کرنے کے لیے پالیسی پر نظرثانی کا کوئی ارادہ نہیں، فیصلہ آئی این جی او کی اسکروٹنی کمیٹی، آئی این جی او کمیٹی اور خصوصی وزارتوں کی کمیٹی سے منظوری کے بعد حتمی شکل اختیار کرچکا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق آئی این جی اوز کو اپنے پروگرام کو حکومت کی ترجیحات کی جانب موڑنے کی شرط پر 6 ماہ بعد دوبارہ درخواست دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ آئی این جی اوز کو روکنے کی وجوہات بتائے بغیر پابندی لگانا جائز نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی سفیروں کا این جی اوز کی رجسٹریشن میں نرمی کرنے کا مطالبہ

اس فیصلے پر اندرونی سطح پر تنقید کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سفیروں کی جانب سے بھی وزیر اعظم کو خط لکھ کر آئی این جی اوز کے غیر قانونی عمل کے حوالے سے تنظیموں کو نہ بتانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

تاہم وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے غیر ملکی سفیرروں کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں آئیں۔

گزشتہ سال دسمبر میں انسانی حقوق کی تنظیم پلان انٹرنیشنل نے تقریباً 2 دہائی تک کام کرنے کے بعد حکومتی احکامات کے پیش نظر اپنا کام بند کردیا تھا۔

تاہم حکومت نے پلان انٹرنیشنل کو نئے مفاہمتی یادداشت کے ساتھ 6 ماہ بعد دوبارہ رجسٹریشن کی درخواست دینے کی اجازت دی ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 18 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں