قومی گرڈ سے بجلی کے تعطل میں ڈرامائی اضافہ ہوا، نیپرا رپورٹ

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2019
این ٹی ڈی سی کے ہر سرکٹ کے حساب سے بجلی کا اوسط تعطل 0.35 فیصد رہا—فائل فوتو
این ٹی ڈی سی کے ہر سرکٹ کے حساب سے بجلی کا اوسط تعطل 0.35 فیصد رہا—فائل فوتو

اسلام آباد: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی خراب کارکردگی کا اظہار اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 17-2016 میں نیشنل الیکٹرسٹی گرڈ میں بجلی کے تعطل کے سلسلے اور اس کے دورانیے میں اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی مرتب کردہ این ٹی ڈی سی کی کارکردگی کی جائزاتی رپورٹ برائے سال 17-2016 میں سامنے آئی۔

مذکورہ رپورٹ این ٹی ڈی سی کی جانب سے پرفارمنس رول برائے سال 2005 کے تحت بذاتِ خود جمع کروائی گئی سالانہ رپورٹ کی بنیاد پر تیار کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے بجلی کے حالیہ بریک ڈاؤن پر کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرلی

نیپرا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بجلی کا تعطل 1.08 فی پوائنٹ رہا یعنی ایک گھنٹہ اور 4.8 منٹ، جو اس گزشتہ سال کے مقابلے میں 135فیصد زائد تھا۔

واضح رہے کہ نظام میں آنے والی خرابی کی مدت ایک سال کے دوران انٹرکنیکشن کی اوسط کی پیمائش کرنے کا ایک قابلِ اعتماد اشارہ ہے۔

نظام میں آنے والی مسلسل رکاوٹوں کے بارے میں نیپرا کے مشاہدے میں یہ بات بھی آئی کہ این ٹی ڈی سی کے ہر سرکٹ کے حساب سے بجلی کا اوسط تعطل 0.35 فیصد رہا، جو اس سے پہلے والے سال کے مقابلے میں 84.2 فیصد تھا۔

مزید پڑھیں: گولین گول بجلی منصوبے کا ایک اور یونٹ نیشنل گرڈ سے منسلک

خیال رہے بجلی کی فراہمی میں آنے والا تعطل ایک قابلِ اعتماد پیرا میٹر ہے جس سے ایک سال کے دوران ہر سرکٹ کا اوسط حاصل کیا جاسکتا ہے۔

عللاوہ ازیں اس سے پہلے والے سال کے مقابلے میں بجلی تعطل میں مجموعی طور پر 89.6 فیصد کا بھی اضافہ دیکھا گیا، جو 87 فیصد سے بڑھ کر 165 ہوگیا تھا۔

نیپرا کی رپورٹ کے مطابق 17-2016 کے دوران بجلی فراہمی میں تعطل کے 165 واقعات رونما ہوئے، جو مجموعی طور پر 515 گھنٹوں پر مشتمل تھے جبکہ ہر واقعے میں اوسطاً تعطل کا دورانیہ 3 گھنٹے 7 منٹ کا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا بجلی کے نرخ 1.16 روپے فی یونٹ بڑھانے پر رضامند

علاوہ ازیں نیپرا کے مشاہدے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ نظام میں آنے والی خرابی میں بھی 17-2016 میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 2 اور 10 کے تناسب سے اضافہ ہوا جو این ٹی ڈی سی کے نیٹ ورک کی تشویش ناک صورتحال کی جانب اشارہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں