میڈیکل کی طالبہ کا ریپ کرنے والے مجرم کو سزائے موت

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2019
سرکاری وکیل کے دلائل اور پیش کیے گئے گواہوں کے ذریعے سے  مجرم پر جرم ثابت ہوا —فائل فوٹو
سرکاری وکیل کے دلائل اور پیش کیے گئے گواہوں کے ذریعے سے مجرم پر جرم ثابت ہوا —فائل فوٹو

لاہور: صنفی تشدد کے معاملات کو دیکھنے کے لیے قائم کی گئی خصوصی عدالت نے میڈیکل کی طالبہ کو ریپ کا نشانہ بنانے والے مجرم کو سزائے موت سنا دی۔

جنسی تشدد سے متعلق رواں سال کی پہلی سزا سناتے ہوئے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج رحمت علی نے مجرم وقاص خالد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

مزید پڑھیں: ڈی آئی خان: کم عمر لڑکی کے ریپ، قتل میں ملوث مجرم کو سزائے موت

واضح رہے کہ 2016 میں لاہور کے قائد اعظم انڈسٹریل ایریا تھانے میں واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔

ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ طالبہ کو اغوا کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں مجرم نے طالبہ کو چھوڑ دیا۔

بعد ازاں نجی ہسپتال میں متاثرہ لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا تھا، جس کے بعد کیس رجسٹر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسماء قتل کیس: ’مرکزی ملزم نے اعتراف جرم کرلیا‘

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ سرکاری وکیل کے دلائل اور پیش کیے گئے گواہوں کے ذریعے سے مجرم پر جرم ثابت ہوا، جس پر اسے سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔

خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد مجرم کو سخت سیکیورٹی میں احاطہ عدالت سے جیل منتقل کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں