فیس بک نے روس سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز بند کردیے

18 جنوری 2019
اسپٹنک نے فیس بک کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے سراسر سیاسی اور سینسر شپ کا حصہ قرار دیا —فائل فوٹو
اسپٹنک نے فیس بک کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے سراسر سیاسی اور سینسر شپ کا حصہ قرار دیا —فائل فوٹو

لندن: سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بک نے روس کی جانب سے امریکی صارفین کو ٹارگٹ کرنے پر اس کے خلاف جاری آپریشن میں روس سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس بند کردیے۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2 نیٹ ورک کو فیس بک اور انسٹاگرام پر مشتبہ کارروائیوں میں ملوث پایا اور غلط معلومات عام کرنے کے خلاف تازہ ترین کارروائی کی۔

اس بارے میں فیس بک کی سائبر سیکیورٹی پالیسی کے سربراہ نتھانیل گلچر نے ایک بلاگ پوسٹ کیا جس میں کہا گیا کہ ایک نیٹ ورک وسطی اور مشرقی یورپ، بالٹک ریاستوں، وسطی ایشیا اور قفقاز میں کام کررہا تھا جبکہ دوسرا یوکرین میں کام کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا فیس بک پر'اشتعال انگیز' مواد کےخلاف پیشگی اقدامات پر زور

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ان دونوں کے درمیان باہمی روابط نہیں ملے لیکن دونوں نے صارفین کو ایک ہی طرح ٹارگٹ کر کے غط معلومات پھیلانے کی کوشش کی۔

فیس بک انتظامیہ کے مطابق یہ نیٹ ورک اور اکاؤنٹس چلانے والے افراد نے خود کو خبروں کے آزاد ذرائع کے طور پر ظاہر کیا اور نیٹو مخالف جذبات اور احتجاجی تحریکوں کے بارے میں پوسٹس کیں۔

نتھانیل گلچر کا مزید کہنا تھا کہ ایک نیٹ ورک 364 پیجز اور اکاؤنٹس پر مشتمل تھا جو ’اسپٹنک‘ ملازمین سے منسلک تھے، خیال رہے کہ اسپٹنک، روس کی سرکاری انگریزی زبان کی نیوز سائٹ ہے جسے سوشل میڈیا پیجز پر تقریباً 7 لاکھ 90 ہزار اکاؤنٹس نے فالو کررکھا ہے۔

مزید پڑھیں: فیس بک پر ایک کروڑ 14 لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد

مذکورہ مشکوک پیج نے فیس بک کو اشتہارات کی مد میں 6 سال کے عرصے میں تقریباً ایک لاکھ 35 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی اور یہ رقم یورو، روبل اور ڈالر کرنسی کی شکل میں دی گئی، اس سلسلے میں سب سے حالیہ اشتہار جنوری میں چلایا گیا تھا۔

دوسری جانب ’اسپٹنک‘ نے فیس بک کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے سراسر سیاسی اور سینسر شپ کا حصہ قرار دیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو جاری کیے گئے بیان میں اسپٹنک کا کہنا تھا کہ فیس بک نے اس کے 7 بیورو آفسز کے اکاؤنٹس بلاک کردیے جو سابق سویت ریپبلک میں کام کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 5 کروڑ فیس بک صارفین کو ہیکرز سے خطرہ لاحق

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر میڈیا کے بہترین کام پر فیس بک کا یہ ردعمل ہے تو پھر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، ہر چیز واضح ہے لیکن پھر بھی ہمیں امید ہے کہ کامن سینس سے کام لیا جائے‘۔

دوسری جانب امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے فیس بک نے مزید 148 پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس معطل کردیے جس میں 41 انسٹاگرام کے اکاؤنٹ بھی شامل ہیں۔

یہ اکاؤنٹس دوسرے نیٹ ورکس کا حصہ تھے جس نے صرف 2018 میں 25 ہزار ڈالر اشتہارات پر خرچ کیے جن کی ادائیگی روبل میں کی گئی تھی۔


یہ خبر 18 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں