’اقوام متحدہ مینڈیٹ میں رہ کر کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے‘

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2019
دونوں رہنماؤں میں آزادانہ تجارت اور سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا — فوٹو: دفتر خارجہ
دونوں رہنماؤں میں آزادانہ تجارت اور سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا — فوٹو: دفتر خارجہ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کی صدر ماریا فرنانڈا اسپینوسا گزشتہ سال ستمبر میں اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اپنے پہلے پیسیفک ایشیا خطے کے دورے پر ہیں، اس دوران انہوں نے اسلام آباد میں قائم دفتر خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

اپنے دورے کے دوران وہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر عارف علوی سمیت اقوام متحدہ کے نمائندوں، سول سوسائٹیز اور خواتین کے حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

شاہ محمود قریشی اور ایسپینوسا کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں نے عالمی امور، آزادانہ تجارت، خطے کی صورت حال، اقوام متحدہ سے متعلق اور سلامتی کونسل میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں اسپینوسا کا کہنا تھا پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات بہت مفید تھی اور ان کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے پاکستان کا دورہ کرنا اور نئی حکومت سے ملنا اعزاز کی بات ہے‘۔

ماریا اسپینوسا نے وزیر خارجہ سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ہماری ملاقات میں دیگر امور کے علاوہ ہجرت اور مہاجرین سے عالمی سطح پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے معاملات زیر بحث آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دینے پر مبارک باد پیش کی جانی چاہیے۔

یو این جی اے کی صدر نے نشاندہی کی کہ مہاجرین کو پناہ دینا کسی بھی ملک کے لیے ’ایک بہت اہم بوجھ ہے‘ اور اس کے لیے بہت سارا سرمایہ اور ذخائر کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رحم دلی دکھانے والے ایسے ممالک کا اعتراف کیا جانا چاہیے اور انہیں معاوضہ ادا کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے پاکستان کی افغان امن مرحلے میں حمایت کو بھی سراہا، ان کا کہنا تھا کہ ’پر امن افغانستان پورے خطے کے لیے مفید ہے‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’بطور جنرل اسمبلی کے صدر، وہ کشمیر میں امن کے لیے کوششیں کر رہی ہیں اور اقوام متحدہ اپنے مینڈیٹ میں رہ کر اس مسئلے کو حل کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے‘۔

اسی دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ’ہمارے درمیان کئی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا جس میں مسئلہ کشمیر بھی شامل ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر نے پاکستان میں ماحولیاتی بہتری اور خواتین کے بنیادی حقوق کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو سراہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کشمیر میں بھارتی مظالم کا معاملہ بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے سامنے اٹھایا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں