ہم سندھ حکومت کو گرانے کی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے،فیصل واوڈا

18 جنوری 2019
فیصل واوڈا نے کراچی میں اپنے حلقے کا دورہ کیا—فوٹو:اسکرین گریب
فیصل واوڈا نے کراچی میں اپنے حلقے کا دورہ کیا—فوٹو:اسکرین گریب

وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ہم سندھ حکومت کو نہ گرا رہے اور نہ ہی گرانے کی سازش کا حصہ بن رہے ہیں اور نہ اس کا حصہ بنیں گے تاہم چاہتے ہیں کہ عوام کے کام فوری ہوں۔

کراچی میں اپنے حلقے بلدیہ ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ‘حلقے میں پانی، روڑ اور سیوریج کا مسئلہ ہے تاہم اس پر سندھ حکومت کے ذریعے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے انا پرستی کا مسئلہ بھی چھوڑ دیا ہے کیونکہ میری مخالفت پر میرے پاکستان، میرے سندھ اور کراچی کے عوام پس رہے ہیں جس کا حل یہ نکالا کہ اپنی انا پیچھے کروں اور ورکنگ ریلیشن شپ بنایا جائے’۔

سندھ حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘ہماری سیاسی مخالفت ایک دوسرے کی پارٹی کے ساتھ ہے اور رہے گی لیکن اچھی بات یہ ہوئی کہ سندھ حکومت نے مجھے کہا ہے کہ فہرستیں دیں کیونکہ یہاں پرکئی جعلی لائیں اور کہیں تو پانی کی لائینیں نہیں ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:فیصل واوڈا کا نامناسب رویہ، صحافیوں کا پریس کانفرنس کا بائیکاٹ

فیصل واوڈا نے کہا کہ ‘ہم نے ڈی ایم سی آفس کا دورہ کیا جہاں ٹاؤن آفس میں ایک آدمی بھی موجود نہیں تھا ان سب کو کہنا چاہتا ہوں کہ اپنا قبلہ درست کریں کیونکہ نہ ہم وہ وفاقی حکومت اور نہ ہی میں وہ وفاقی وزیر ہوں جو یہ برداشت کروں گا’۔

ٹاؤن آفس پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں یہ نہیں دیکھوں گا کہ میری ڈومین ہے یا نہیں پورا پاکستان میری ڈومین ہے اور میں ان کو ڈھونڈنا بھی جانتا ہوں اور اس مسئلے پر سعید غنی اور خالد مقبول صدیقی سے بات کروں گا کہ ٹاؤن آفس فعال نہیں ہوگا تو کام کیسے چلے گا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن آفس ملازمین کا کہنا تھا کہ جمعہ، ہفتہ اور اتوار چھٹی ہوتی ہے اس طرح کیا کام ہوگا پھر ان کو باقی چار دن بھی نہیں آنا چاہیے۔

کراچی میں تجاوزات کے خلاف کارروائی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘کراچی میں تجازوات گرانے کا حکم سپریم کورٹ نے دیا اور الزام تحریک انصاف پر لگ رہا ہے اور اس پر ہمارا کوئی واسطہ نہیں جبکہ ہمارے ووٹر کے سب سے زیادہ گرائے جارہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘تجاوزات میں کچھ جائز چیزیں بھی گرائی جارہی ہیں، میں کہتا بلاتفریق گرائی جائیں، سپریم کورٹ سے جو حکم ملا پر اس پر غیرجانب دار کام کریں اور ہم حکومت میں اس پر بحث کررہے ہیں تاکہ ان کے لیے متبادل جگہ فراہم کی جائے’۔

مزید پڑھیں:چینی قونصلیٹ پر حملہ: فیصل واوڈا کی ہتھیار کے ساتھ آمد پر تنقید

سندھ حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعید غنی سے درخواست ہے کہ ان کے احکامات گراؤنڈ تک نہیں پہنچے لیکن ہم سندھ میں صوبے کے چیف ایگزیکٹیو مرادعلی شاہ ہیں، ان کو سپورٹ کروں گا۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ‘ہم سندھ حکومت نہ ڈی ریل کررہے ہیں نہ ڈی ٹریک کررہے ہیں اور نہ گرانے کی کسی سازش کا کوئی حصہ بن رہے ہیں اور نہ بنیں گے کیونکہ وہ ووٹ کے ذریعے آئے ہیں ان کا احترام کررہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم ووٹ کا احترام کرتے ہیں اور اسی احترام کے تحت ہم چاہتے ہیں ہمارے علاقے کے لوگوں کو کام فوراً حل ہو جس طرح وہ اپنے لوگوں کا کرتے ہیں اور میں ان سے درخواست کروں گا لیکن پھر بھی کوئی چیز نہیں ہوئی تو میں اپنے بھائی مراد علی شاہ کو بتانا چاہتا ہوں کہ تھوڑی بہت میری طبیعت کو بھی جانتے ہیں’۔

رہنما پی ٹی آئی نے ایک سوال پر کہا کہ ‘اگر میرے اتحاد میں ایک پارٹی کی بھی اور ایک سیٹ کی بھی اکثریت ہے تومیں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ تو ہماری حکومت گراسکتا ہے کسی کا باپ بھی نہیں گراسکتا’۔

وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ مہمند ڈیم ضرور بنے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں