اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے آئندہ سالوں کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے 4 اہم شعبوں کو خصوصی ترجیح دینے اور رواں برس جون تک کم از کم 3 خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) کا سنگِ بنیاد رکھنے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے سی پیک پر جائزاتی کمیٹی اجلاس کی سربراہی کی تھی جس کے شرکا کو وزیرِ منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے آٹھویں اجلاس میں ہونے والی گفتگو کے بارے میں آگاہ کیا۔

مذکورہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ’اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتی تعاون، سوشیو اکنامک اور زرعی شعبے کی ترقی کے لیے مدت کا تعین کیا جائے گا اور ترجیح کے حامل ایس ای زیز کا 2019 کے ابتدائی ششماہی میں سنگِ بنیاد رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں، وزیراعظم

اجلاس میں بتایا گیا کہ چارخصوصی اقتصادی زونز جن میں خیبر پختونخوا کا رشاکی، سندھ کا دھابیجی، اور فیصل آباد کا ایم 3 شامل ہے جنہیں ابتدائی ترقیاتی منصوبے میں شامل کیا گیا ہے اور ان منصوبوں کا جون میں سنگِ بنیاد رکھ دیا جائے گا۔

دوسری جانب اسلام آباد میں آئی ٹی کے خصوصی اقتصادی زون کے لیے جگہ کے انتخاب اور زمین کے حصول کی کارروائی اور دیگر وجوہات کی بنا پر زیادہ وقت درکار ہوگا۔

اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ چائینیز سرمایہ کاروں کے پاکستان آنے پر ملکی ٹیکس پالیسی، دستیاب سہولیات، اور بزنس تجاویز پر تیزی سے عملدرآمد کے بارے میں آگاہ کر کے ان کے دورے سے بھرپور استفادہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: سی پیک ہماری قومی ترجیح ہے، پاکستان کی چین کو یقین دہانی

اس کے ساتھ وزیر اعظم نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ کاروبار کرنے کے معاملات کوجلد آسان بنا کر ترقی دی جائے تا کہ اس بارے میں بھی چینی وفود کو آگاہ کیا جاسکے۔

اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ابتدائی طور پر ایس ای زیز کو سہولیات کی فراہمی پر ایک ٹائم لائن کی بنیاد پر پالیسی تیار کی جائے اور انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین کو ہدایت کی کہ ایس ای زیز کی تیز ترقی کے لیے 4 ہفتوں میں جامع تجاویز پیش کی جائیں۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل پاکستان کے مفاد میں ہے اور پاکستان بھرپور طریقے سے چینی تجربات سے استفادہ حاصل کر سکتا ہے جس کے تحت اس نے عوام میں غربت کی شرح کم کی کیوں کہ بے نظیر انکم سپورٹ جیسے پروگرامز ہمیشہ جاری نہیں رکھے جاسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول رہا ہے، وزیراعظم

مذکورہ اجلاس تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہا جس میں سی پیک کی مجموعی کارکردگی خصوصاً اقتصادی زونز کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں