یونان: پڑوسی ملک کا نام ’جمہوریہ شمالی مقدونیہ‘ رکھنے پر مظاہرے

20 جنوری 2019
ایتھنز میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں 60 ہزار افراد نے حصہ لیا — فوٹو: سی این این
ایتھنز میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں 60 ہزار افراد نے حصہ لیا — فوٹو: سی این این

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں سنتاگاما اسکوائر میں ہزاروں افراد نے یونان کے شمال میں واقع پڑوسی ملک مقدونیہ کا نام تبدیل کرکے ’شمالی مقدونیہ‘ رکھے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا جہاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہرین کو قانون نافذ کرنے والے حکام کی جانب سے پیٹرول بم اور پتھر اچھالتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ پولیس نے جوابی کارروائی میں مظاہرین پر آنسو گیس برسائے۔

یونانی دارالحکومت میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں پارلیمنٹ کے سامنے ہوئیں جہاں مظاہرین نے جھنڈے لہرا کر ’مقدونیہ یونان ہے‘ کے نعرے بلند کیے اور پڑوسی ملک کے ساتھ کیے گئے تاریخی معاہدے کے خلاف احتجاج کیا۔

خیال رہے کہ یونان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت مقدونیہ نے اپنا نام ’جمہوریہ مقدونیہ‘ سے ’ جمہوریہ شمالی مقدونیہ‘ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مزید پڑھیں: یونان: ایتھنز کے جنگلات میں لگی آگ سے 74 افراد ہلاک

احتجاجی ریلی کی انتظامی کمیٹی کے ایک رکن گیورگوس نے کہا کہ ’ مقدونیہ نام چھوڑنے کا مطلب ہماری زمین چھوڑنے کے مترادف ہے، اس ریلی کا مقصد سیاست دانوں کو پیغام دینا ہے کہ ہمارا نام ہماری روح ہے‘۔

46 سالہ گیورگس کا کہنا تھا کہ کہ شمالی یونان کے ایک قصبے پتولیمایدا میں وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ ہم ایسا معاہدہ نہیں چاہتے جو ہمیں اقلیتوں کے مسائل سے ہماری حفاظت نہ کرسکے‘۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں رائے شماری سے قبل ہونے والے احتجاج میں تقریباً 60 ہزار افراد نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ مقدونیہ کے نام کی تبدیلی سے متعلق معاہدے پر آئندہ ہفتے رائے شماری کے بعد اس کی توثیق کی جائے گی، تاہم یہ خیال کیا جارہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اس معاہدے کی مخالفت میں ووٹ دیں گیں۔

یونان کے وزیراعظم ایلیکسس تسیپراس کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کے باجود معاہدے کو آگے بڑھانا ’قومی فریضہ‘ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یونان: پاکستانی شخص کے قتل کے الزام میں 8 افراد گرفتار

خیال رہے کہ مقدونیہ اپنا نام یونان کے مطالبے پر تبدیل کررہا ہے کیونکہ یونان کا خیال ہے کہ مقدونیہ نام کا صوبہ ان کے ملک میں بھی ہے اور کسی ملک کو یہ نام رکھنے کا حق نہیں۔

یونان اور مقدونیہ پر اس وقت نام پر پیدا تنازع حل کرنے کے لیے دباؤ ہے کیونکہ مغربی ممالک یورپی یونین اور نیٹو میں مقدونیہ کی شرکت کو خطے کے استحکام میں بہتری کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یونان، جو یورپی یونین اور نیٹو دونوں کا رکن ہے، نے مقدونیہ کی شرکت کو نام کی تبدیلی سے مشروط کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ یونان میں تصور پایا جاتا ہے کہ مقدونیہ نام کا صوبہ ان کی حدود میں ہونے کی وجہ سے کسی اور ملک کو یہ نام رکھنے کا حق نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں