مصر: سیکیورٹی فورسز کا 14 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

21 جنوری 2019
سیکیورٹی فورسز نے سینا میں کارروائی کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز نے سینا میں کارروائی کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

مصری سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ شمالی شہر سینا میں کارروائی کے دوران 14 دہشت گردوں کو مارا گیا اور ان کے قبضے سے بھاری تعداد میں دھماکا خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ العریش سے باہر دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مذکورہ علاقے اور دو شہروں رفاہ اور شیخ زوید کے درمیان سڑک پر بم نصب کرنا چاہتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے وسطی سینا کے پہاڑی علاقے جبل الحلال سے مزید بارودی مواد بھی برآمد کرلیا۔

خیال رہے کہ مصر کی فوج شمالی شہر سینا میں گزشتہ چند برسوں سے دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہی ہے اور اس علاقے میں صحافیوں، سفارت کاروں اور دیگر مبصرین کو سفر کرنے کی اجازت نہیں۔

یہ بھی پڑھیںمصر: سیاحوں پر حملے کے بعد پولیس کی کارروائی، 40 'دہشت گرد' ہلاک

مصری سیکیورٹی فورسز نے 29 دسمبر 2018 کو جیزا میں سڑک کنارے نصب بم کے پھٹنے سے 3 غیر ملکی سیاحوں اور ان کے مقامی گائیڈ کی ہلاکت کے بعد کریک ڈاؤن کر کے 40 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ 30 دہشت گردوں کو جیزا میں دو کارروائیوں کے دوران جبکہ 10 کو سینائی کے شمال میں کارروائی کے دوران ہلاک کیا گیا، تاہم ان دہشت گردوں کے بم دھماکے میں ملوث ہونے یا ہونے سے متعلق نہیں بتایا گیا۔

بیان کے مطابق انتظامیہ کو اطلاع ملی تھی کہ دہشت گرد سیاحتی مقامات اور گرجا گھروں پر حملوں کی تیاری کر رہے ہیں۔

اہرام جیزہ کے قریبی علاقے میں سڑک کنارے ہونے والے بم دھماکے میں ویت نام سے تعلق رکھنے والے 3 سیاح اور ان کا مقامی گائیڈ ہلاک ہوگئے تھے۔

دھماکے کے نتیجے میں ویت نام کے دیگر 11 سیاح اور مصری بس ڈرائیور زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں:مصر: بم دھماکے سے 2 سیاح ہلاک، 12 زخمی

مصر کے شہر سینا میں دہشت گردی کے بڑے واقعات ہوتے رہے ہیں جہاں عیسائیوں اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم 2 برس میں پہلی مرتبہ غیرملکی سیاحوں پر حملہ کیا گیا تھا۔

مصر میں 2011 میں حسنی مبارک کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج اور اس کے بعد منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کو عبدالفتح السیسی کی سربراہی میں فوج نے گرایا تھا جس کے بعد طویل عرصے تک امن وعامہ کی صورت حال کشیدہ رہی تھی اور ملک میں سیاحت کی صنعت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے تھے۔

مصر میں گزشتہ دو برس کے دوران قبطی چرچ پر حملے کیے گئے اور زائرین پر دہشت گرد حملے بھی ہوئے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں