گوادر ماسٹر پلان کی منظوری میں تاخیر پر چینی کمپنیوں کے تحفظات

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2019
کمپنیوں نے 52 کروڑ 10 لاکھ روپے کی لاگت سے گوادر ماسٹر پلان اسمارٹ سٹی تیار کیا تھا—فائل فوٹو
کمپنیوں نے 52 کروڑ 10 لاکھ روپے کی لاگت سے گوادر ماسٹر پلان اسمارٹ سٹی تیار کیا تھا—فائل فوٹو

گوادر ماسٹر پلان اسمارٹ سٹی تیار کرنے والی چینی کمپنیوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے اس منصوبے کی منظوری میں تاخیر پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ اور فورتھ ہاربر انجینئرنگ انویسٹی گیشن کی جانب سے 52 کروڑ 10 لاکھ روپے کی لاگت کا گوادر ماسٹر پلان اسمارٹ سٹی تیار کیا گیا تھا، جس میں 42 کروڑ 50 لاکھ روپے چینی امداد فراہم کی گئی تھی جبکہ 9 کروڑ 10 لاکھ روپے حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: گوادر ماسٹر پلان کے حتمی فیصلے تک ہاؤسنگ اسکیموں پر پابندی برقرار

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کمپنیز کی جانب سے اگست 2017 میں ماسٹر پلان پر کام شروع کیا گیا تھا اور اسے دسمبر 2018 میں مکمل کرکے وفاقی حکومت کو منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا لیکن اسے تاحال منظور نہیں کیا گیا۔

اس حوالے سے گوادر میں ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ’یہ منصوبہ محکمہ منصوبہ بندی اور ترقی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے پاس ہے‘۔

واضح رہے کہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی پہلے ہی اس منصوبے کو منظور کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر میں شپ بریکنگ یارڈ کے قیام کی منظوری

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ’چینی کمپنیوں نے اسٹیئرنگ کمیٹی کی جانب سے منصوبے کی منظوری میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور خبردار کیا کہ تاخیر کی وجہ سے حکومت پاکستان کو اضافی قیمت ادا کرنا پڑے گی‘۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی منظوری میں تاخیر دیگر منصوبوں پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔


یہ خبر 21 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں