فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ یورو جرمانہ کردیا

اپ ڈیٹ 22 جنوری 2019
گوگل پر 2014 میں ڈیڑھ لاکھ یورو اور 2016 میں ایک لاکھ یورو جرمانہ کیا گیا—فوٹو:اے پی
گوگل پر 2014 میں ڈیڑھ لاکھ یورو اور 2016 میں ایک لاکھ یورو جرمانہ کیا گیا—فوٹو:اے پی

فرانس نے امریکی سرچ انجن 'گوگل' پر پالیسی کے مطابق معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر 5 کروڑ یورو (5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) جرمانہ عائد کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق فرانس کے مانٹیرنگ ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت پہلی مرتبہ گوگل پر 5 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

بیان کے مطابق گوگل کو فرانسیسی ادارے 'سی این آئی ایل' نے ریکارڈ جرمانہ اس لیے کیا ہے کیونکہ وہ دستاویزات کے حوالے سے باہمی پالیسی کے تحت معلومات تک واضح اور آسان رسائی دینے میں ناکام ہوا۔

سی ایل آئی ایل کا کہنا تھا کہ گوگل نے صارفین کے لیے معلومات تک رسائی کو انتہائی مشکل بنا دیا تھا اور ان کی ذاتی معلومات کے استعمال کے مطابق ترجیحات ترتیب دیں خاص کر اشتہارات کے معاملے میں زیادہ مشکل بنا دیا گیا۔

گوگل کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘عوام ہم سے کنٹرول اور شفافیت کے اعلیٰ معیار کی توقع رکھتے ہیں اور ہم ان توقعات پر پورا اترنے کے لیے پرعزم ہیں اور جی ڈی پی آر کی ضروریات پوری کریں گے’۔

گوگل کا کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے اگلے لائحہ عمل کے لیے فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں’۔

خیال رہے کہ یہ شکایات گزشتہ برس مئی میں دو گروپس کی جانب سے جی ڈی پی آر کے نافذ ہونے کے فوری بعد درج کرائی گئی تھیں۔

فرانس کے 'کواڈریچر نیٹ گروپ' کی جانب سے درج کی گئی ایک شکایت میں 10 ہزار افراد کے دستخط تھے، جبکہ دوسری شکایت آسٹریا کی تنظیم 'میکس شریمز' کے نون آف یور بزنس نامی گروپ کی تھی۔

آسٹرین گروپ نے گوگل کے خلاف شکایت میں کہا تھا کہ ان کے اینڈرائیڈ سے اپنے ایپ یا آن لائن سروس کے ذریعے معلومات چوری کی گئی ہیں کیونکہ وہ ایپ اس وقت تک فعال نہیں ہوتی جب تک ان کی شرائط کو قبول نہیں کیا جاتا۔

سی این آئی ایل کا کہنا تھا کہ ‘اس کے باوجود جو معلومات فراہم بھی کی گئی تھیں وہ واضح نہیں تھی کہ اس سے کچھ حاصل کیا جائے’۔

آسٹرین گروپ کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے گوگل جیسی بڑی کمپنیوں کو مختلف انداز میں قانون کی تشریح کرتے پایا ہے’۔

خیال رہے کہ جی ڈی پی آر کو ویب کی تاریخ میں سخت ترین قانون قرار دیا جارہا ہے جو ان کمپنیوں پر بھی نافذ العمل ہوتا ہے جو یورپی یونین کی حدود میں سرگرم ہو چاہے وہ رکن ممالک سے تعلق نہ رکھتی ہوں۔

اسی قانون کے تحت فرانس کے ادارے 'سی این آئی ایل' نے گوگل کو ایک سال میں نئے قوانین پر عمل کرتے ہوئے نہیں پایا اور نہ ہی کوئی تبدیلی دیکھی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 کروڑ یورو کے ریکارڈ جرمانے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ گوگل کی قوانین پر عمل در آمد میں ناکامی کس قدر سنجیدہ ہے۔

سی این آئی ایل کا کہنا تھا کہ ‘روانہ ہزاروں فرانسیسی صارفین اپنے اسمارٹ فون میں گوگل کا اکاؤنٹ بناتے ہیں جس کے نتیجے میں کمپنی کی ذمہ داری میں اضافہ ہوتا’۔

یاد رہے کہ گوگل کو 2014 میں بھی اسی طرح کے الزامات میں ڈیڑھ لاکھ یورو کا جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا اور 2016 میں ایک لاکھ یورو جرمانہ ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں