کریمیا: بحیرہ اسود میں بحری جہاز میں دھماکے سے 14 افراد ہلاک

22 جنوری 2019
حادثے کے بعد 5 افراد لاپتہ ہیں، حکام—فوٹو:اسکرین گریب
حادثے کے بعد 5 افراد لاپتہ ہیں، حکام—فوٹو:اسکرین گریب

روس کے زیرکریمیا کے قریب بحیرہ اسود میں تنزانیہ کے تیل بردار جہازوں میں آگ لگنے سے 14 افراد ہلاک اور 5 لاپتہ ہوگئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کے مطابق روس کی فیڈرل ایجنسی برائے میری ٹائم و سمندری ٹرانسپورٹ کے ترجمان الیکسی کراوچینکو کا کہنا تھا کہ ‘سمندر سے 11 لاشوں کو نکال لیا گیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘3 افراد امدادی کارروائی کے دوران رضاکاروں کے پہنچنے سے قبل سمندر میں ڈوب گئے جن کے حوالے سے خدشہ ہے کہ دم توڑ گئے ہیں’۔

رپورٹ کے مطابق دونوں جہازوں کینڈی اور مائیسترو کا عملہ بھارت اور ترکی سے تعلق رکھتا تھا۔

کینڈی کے عملے کی تعداد 17 تھی جبکہ مائیسترو کا عملہ 14 افراد پر مشتمل تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین میں مارشل لا نافذ، روس کا محاذ آرائی سے گریز کرنے کا انتباہ

الیکسی کراوچینکو کا کہنا تھا کہ 12 افراد زندہ بچ گئے لیکن ‘دیگر 5 افراد کے بارے میں کسی کو علم نہیں کہ وہ کہاں گئے’۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاز میں آگ اس وقت لگی جب ایک جہاز سے دوسرے جہاز میں ایندھن تبدیل کیا جارہا تھا جبکہ عملے نے جان بچانے کی کوشش کی تاہم صرف 12 افراد بچ پائے۔

روسی بحری امور کے ترجمان نے کہا کہ ‘تلاش اور ریسکیو آپریشن جاری ہے’ جبکہ کریمیا کے حکام کریچ شہر میں متاثرین کے لیے انتظام کر چکے ہیں۔

خیال رہے کہ بحیرہ اسود میں کریچ اسٹریٹ اس مقام کے بہت قریب جہاں نومبر 2018 میں روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کا آغاز ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:بحری جہازوں پر قبضہ: روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی

کریچ اسٹریٹ میں روس نے یوکرین کے بحری جہاز کو اپنے قبضے میں لیا تھا جہاں سے وہ سمندری حدود عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

روس اور یوکرین کے درمیان 2014 کے بعد پہلی مرتبہ فوجی جھڑپیں ہوئی تھیں جبکہ کریمیا اور روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کی جانب سے مشرقی یوکرین میں کارروائیاں شروع کی گئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں