بھارت میں ابھری می ٹو مہم کا سہارا لیتے ہوئے کئی خواتین نے سامنے آکر اپنی کہانیاں بتائیں، جس پر بولی وڈ شخصیات نے اپنی رائے کا بھی اظہار کیا اور اب اداکار اجے دیوگن نے بھی اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑ دی۔

ایک ایونٹ کے دوران میڈیا نے اجے دیوگن سے سوال کیا کہ کیا انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ می ٹو کی کہانیوں کی وجہ سے لوگ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا حصہ بننے سے گھبرائیں گے، تو اس پر اداکار کا کہنا تھا کہ ’ہر جگہ اچھے برے دونوں طرح کے لوگ ہوتے ہیں، اچھا ہے کہ می ٹو مہم کا سہارا لیتے ہوئے خواتین اپنی کہانیاں سامنے لا رہی ہیں لیکن اس بات کا خیال بھی ضروری ہے کہ مہم کے آگے بڑھتے جہاں کئی سچی کہانیاں سامنے آئیں گی، وہیں کوئی اس کا غلط استعمال بھی کرسکتا ہے، اس لیے تحقیقات بھی ضروری ہے‘۔

مزید پڑھیں: ’می ٹو‘: جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کی مہم نے دنیا کو ہلا دیا

اجے دیوگن کا مزید کہنا تھا کہ ’جب لوگ اس مہم کا فائدہ اٹھانا شروع کردیں گے، تو اس کے اصل مقصد کو نقصان پہنچے گا، ہر انسان برا نہیں ہوتا، لیکن اگر ہم صرف ایک طرفہ کہانی دکھائیں گے تو آگے کی نسل اس انڈسٹری کا حصہ بننے سے خوفزدہ ہوگی‘۔

اس دوران اجے دیوگن کی اہلیہ کاجول کا کہنا تھا کہ ’اب ہر شخص کے پاس طاقت ہے کہ وہ سامنے آکر اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکے، سوشل میڈیا کے اس دور میں پر کسی کو انصاف مل سکتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’ٹوٹل دھمال‘ دھمال مچانے میں ناکام

کام کے حوالے سے بات کی جائے تو اجے دیوگن اس وقت اپنی فلم ’ٹوٹل دھمال‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس کا ٹریلر حال ہی میں ریلیز ہوا تھا۔

اس کامیڈی فلم میں اجے دیوگن کے ساتھ ارشد وارثی، جونی لیور، ریتیش دیشمکھ، مادھوری ڈکشٹ، انیل کپور اور جاوید جعفری کام کرتے نظر آئیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں