واشنگٹن: امریکی سینیٹر لِنڈسے گراہم، جنہوں نے رواں ہفتے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا، نے پاکستانی حکام سے افغان جنگ کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرنے پر مفت تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) کی پیشکش کردی۔

اسلام آباد میں نیوز بریفنگ کے دوران سینیٹر گراہم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں دو طرفہ تعلقات کو بہتر کرنا ہوگا‘۔

اس سے قبل سینیٹر گراہم نے افغانستان کے حالیہ دورے کے بعد پاکستان کو ایف ٹی اے پیشکش کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر ہم پاکستان جائیں اور طالبان کو امن مذاکرات کی میز تک لانے پر مفت تجارتی معاہدہ پیش کریں تو افغان جنگ کا خاتمہ ہوسکتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا اور پاکستان کو اپنے اختلافات پر بھی ایمانداری کی ضروت ہے، امریکی سینیٹر

ریپبلکن سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن لنڈسے گراہم کو ڈونلڈ ٹرمپ کا کانگریس میں قریبی ساتھی تصور کیا جاتا ہے اور امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اپنے خیالات کو عوامی سطح پر زیر بحث لانے کے لیے ان کا استعمال کرتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے اسلام آباد آمد سے قبل سینیٹر گراہم نے دیگر امریکی حکام سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستانی حکام کو ایف ٹی اے کی پیشکش پر بات کریں گے اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی واشنگٹن کے دورے کو ممکن بنانے پر غور کریں گے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عمران خان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ میں پاکستان میں نئی قیادت سے ملنے کا خواہشمند ہوں اور ہم ایسا مستقبل قریب میں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کو پاک-افغان قیادت سے ملاقات کا مشورہ دوں گا، امریکی سینیٹر

تاہم واشنگٹن کے سفارتی حکام کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اور عمران ملاقات اور پاکستان کے لیے ایف ٹی اے کی پیشکش صرف اس وقت ممکن ہے جب واشنگٹن افغان جنگ میں معاہدے پر اسلام آباد کی کوششوں سے مطمئن ہوگا۔

حال ہی میں امریکا اور افغان حکام نے پاکستان کی قطر اور متحدہ عرب امارات میں امریکا طالبان امن مذاکرات منعقد کرنے میں مدد کو سراہا تھا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 24 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں