بلوچستان: لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 2 کان کن جاں بحق

اپ ڈیٹ 27 جنوری 2019
جاں بحق ہونے والے کان کنوں کا تعلق افغانستان سے تھا — فائل فوٹو
جاں بحق ہونے والے کان کنوں کا تعلق افغانستان سے تھا — فائل فوٹو

صوبہ بلوچستان کے ضلع دکی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 2 کان کن جاں بحق ہوگئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق کان کن گہری کان میں کھدائی میں مصروف تھے کہ لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا۔

لیویز کے مطابق واقعے میں کان کن موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

بعد ازاں ریسیکو اہلکاروں نے لاشوں کو نکال کر دکی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان میں گیس بھرجانے سے دھماکا،4 کان کن جاں بحق

واقعے میں جاں بحق ہونے والے کان کنوں کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے، جو گزشتہ کچھ سالوں سے ضلع دکی میں کان کنی کے پیشے سے وابستہ تھے۔

پاکستان مائینس لیبر ایسوسی ایشن کے رہنما بخت نواب کا کہنا تھا کہ کان کنوں کے تحفظ کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے اور کان کن اپنی جان کی قیمت پر کوئلہ نکال رہے ہیں۔

خیال رہے کہ یکم جنوری 2019 سے اب تک دکی میں 13 کان کن جاں بحق ہوچکے ہیں۔

اس سے قبل دکی کی ایک کان میں گیس کا دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 6 کان کن جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: دکی میں کان بیٹھنے سے 3 کان کن ہلاک

واضح رہے کہ بلوچستان سے یومیہ 20 ہزار ٹن سے زائد کوئلہ نکالا جاتا ہے، جہاں کان کے مالکان یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ کان کنوں کے تحفظ کے لیے بلوچستان حکومت کو ٹیکس کی مد میں رقم کی ادائیگی کررہے ہیں۔

کان کے مالک فتح شاہ عارف نے ڈان کو بتایا کہ 'ہم ہر کان کن کے بدلے میں حکومت کو 120 روپے کا سیفٹی ٹیکس ادا کررہے ہیں'۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کان کے مالکان کے بجائے حکومت کان کنوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں