افغانستان: مزار شریف میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام

اپ ڈیٹ 27 جنوری 2019
گزشتہ سال افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے سیکیورٹی انتظامات پر مداخلت پر جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا تھا۔ فوٹو: ڈان نیوز
گزشتہ سال افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے سیکیورٹی انتظامات پر مداخلت پر جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا تھا۔ فوٹو: ڈان نیوز

افغانستان کے شہر مزار شریف میں قائم پاکستانی قونصلیٹ میں حملے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک افغان خاتون کو مزار شریف میں پاکستانی قونصل خانے میں گھسنے کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خاتون کی تلاشی کے دوران اُن کے بیگ سے سے ایک دستی بم برآمد ہوا تھا۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ خاتون کو حراست میں لے کر قونصل خانے کو بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خاتون افغان پولیس کے حوالے کردی گئی ہیں جن سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کابل میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے افغان دفترخارجہ سے فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی کامطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی انتظامات میں مداخلت: پاکستان نے جلال آباد قونصل خانہ بند کردیا

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ مزار شریف قونصل خانہ کی جانب سے ویزا دینے کا عمل روک دیا گیا ہے، افغان حکام کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کی مکمل یقین دہانی تک قونصل خانہ بند رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 30 اگست 2018 میں افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے سیکیورٹی انتظامات پر مداخلت پر جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا تھا۔

پاکستانی سفارتخانے سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ صوبہ ننگرہار کے گورنر حیات اللہ حیات کی جلال آباد کے قونصل خانے کے سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں بے جا مداخلت افسوسناک اور 1963 کے ویانا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی ہے۔

سفارتخانے نے گورنر کی بے جا مداخلت کو روکنے کے لیے افغان وزارت خارجہ سے رابطہ کیا اور قونصل خانے کی سیکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

بعد ازاں 08 اکتوبر 2018 کو افغان حکام کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کے بعد پاکستان نے جلال آباد میں قائم اپنا سفارت خانہ کھول دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں