کینیڈا کا شہری ماکاؤ میں 28 کروڑ ڈالر کے فراڈ کی کوشش میں گرفتار

اپ ڈیٹ 28 جنوری 2019
حکام نے معاملے میں ملوث کمپنی یا بینک کا نام عیاں نہیں کیا۔
— فائل فوٹو
حکام نے معاملے میں ملوث کمپنی یا بینک کا نام عیاں نہیں کیا۔ — فائل فوٹو

ماکاؤ میں جوے کے مرکز میں کینیڈا کے شہری کو ایک انٹرٹینمنٹ کمپنی سے 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا مبینہ فراڈ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کا کہنا تھا کہ چینی نژاد 61 سالہ شہری کو جعلی دستاویزات دکھا کر کمپنی کے اکاؤنٹ سے رقم ٹرانسفر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا۔

حکام نے معاملے میں ملوث کمپنی یا بینک کا نام ظاہر نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: ہواوے ایگزیکٹو گرفتار، چین اور امریکا کے تعلقات میں پھر کشیدگی

یہ گرفتاری ایسے وقت میں سامنے آئی جب گزشتہ ماہ کینیڈا میں معروف اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی ہواوے کے چیف فنانشل آفیسر مینگ وانژو کو ایرانی پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں امریکا کی درخواست پر گرفتار کیا گیا تھا۔

کینیڈا کے اس اقدام کے بعد چینی حکام نے 2 کینیڈا کے شہریوں کو ’چین کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے‘ کے الزام میں گرفتار کیا۔

یہ اصطلاح بیجنگ میں بغاوت کے الزام لگانے کے لیے عام ہے جس میں ملزمان کے خلاف کیسز کی بہت تھوڑی تفصیلات دی جاتی ہیں۔

اس کے برعکس ماکاؤ میں ہونے والی گرفتاری کے حوالے سے مقامی پولیس نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا اور انہوں نے ملزمان کے خلاف الزامات کی تفصیلات بھی دیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہواوے کی اعلیٰ افسر کی گرفتاری، چین کا امریکا سے شدید احتجاج

پولیس کے ترجمان لینگ کام لن کا کہنا تھا کہ ’ملزم نے انٹرٹینمنٹ کمپنی کے بینک اکاؤنٹ سے 24 کروڑ 90 لاکھ یورو ہانگ کانگ میں ایک کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے لیے درخواست دی تھی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’بینک کو معلوم ہوا کہ ٹرانسفر سلپ پر دستخط اصل دستخط سے کچھ مختلف ہے‘۔

ان کے مطابق ملزم کی درخواست مسترد ہونے پر وہ فوری طور پر بینک سے فرار ہوگیا تاہم انہیں ماکاؤ سے بھاگنے کی کوشش کرتے ہوئے سرحد سے گرفتار کیا گیا۔

بینک نے کمپنی سے بات کی تو انہوں نے اس حوالے سے علم نہ ہونے کا اظہار کیا جس پر بینک نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔

ہانگ کانگ قونصلیٹ میں ماکاؤ پر نظر رکھنے والے کینیڈا کے حکام نے واقعے پر رائے دینے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ ماکاؤ دنیا کے سب سے بڑے جوے کے مرکز میں سے ایک ہے جو جوے سے لاس ویگاس کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ پیسہ کماتا ہے، ماکاؤ کو ایشیا کا لاس ویگاس بھی کہا جاتا ہے۔

نیم خودمختار شہر میں جوا کھیلنے کے لیے آنے والے زیادہ تر جواری چینی شہری ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں