کراچی: موبائل مارکیٹ سے 25 دکانداروں کو حراست میں لے لیا گیا

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2019
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چوری شدہ موبائل قبضے میں لے لیے— اسکرین شاٹ: ڈان نیوز
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چوری شدہ موبائل قبضے میں لے لیے— اسکرین شاٹ: ڈان نیوز

پولیس اور رینجرز نے کراچی کی سرینا موبائل مارکیٹ میں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے سرینا موبائل مارکیٹ سے 25 دکانداروں کو حراست میں لے کر 35 موبائل فونز کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

ڈسٹرکٹ سینٹرل کے ایس ایس پی عارف اسلم راؤ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخی حسن پر واقع موبائل مارکیٹ میں چوری شدہ اور چھینے گئے موبائل فون فروخت کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'نگراں حکومت نے پولیس کو پیپلز پارٹی توڑنے کا ٹاسک دیا تھا'

انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے اختتام پر 25 دکانداروں کو تفتیش کے لیے حراست میں لے کر 35 موبائل فونز و دیگر ڈیوائسز کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

سال 2018 میں شہر قائد میں موبائل فون چوری اور چھینے جانے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا تھا اور گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انکشاف کیا تھا کہ 2013 میں چھینے گئے 12ہزار 187 موبائل فونز کے مقابلے میں 2018 میں شہری 14ہزار سے زائد موبائل فونز سے محروم ہو گئے تھے۔

سندھ پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر کلیم امام نے دعویٰ کیا تھا کہ موبائل فونز کی چوری کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ یہ ہے کہ اب باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جاتی ہے جبکہ ماضی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی لاپرواہی اور خراب کارکردگی کے سبب شہری اپنے چوری شدہ موبائل فونز کی رپورٹ درج نہیں کراتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مبینہ پولیس مقابلہ، 4 دہشتگرد ہلاک

پولیس رپورٹ یہ بات قابل ذکر تھی کہ موبائل فونز کی چوری کی وارداتوں میں سے 30فیصد شہر کے 11 پولیس اسٹیشنز کی حدود میں ہوئیں جن میں سے چار پولیس اسٹیشنز کراچی شرقی اور کراچی وسطی میں واقع ہیں جبکہ تین کا تعلق کورنگی ڈسٹرکٹ سے ہے۔

پولیس کے مطابق کراچی میں موبائل فون چوری یا چھینے جانے کی زیادہ تر وارداتیں شام 7 بجے سے رات 11 بجے کے دوران ہوتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں