اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات میں 4.5 روپے تک کمی کرنے کی تجویز

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2019
پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی بڑھتی ہوئی مانگ حکومت کے لیے بڑی تعداد میں ریوینیو پیدا کررہی ہے
— فائل فوٹو / رائٹرز
پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی بڑھتی ہوئی مانگ حکومت کے لیے بڑی تعداد میں ریوینیو پیدا کررہی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو پہنچانے کے لیے آئندہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4.5 روپے تک کی کمی کرنے کی تجویز دے دی۔

اوگرا کی تجویز میں کہا گیا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 4.5 روپے کی کمی کے بعد 102.20 روپے فی لیٹر، پیٹرول کی قیمت میں 50 پیسے کمی کے بعد 90.47 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل میں 2 روپے کمی کے بعد 80.98 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے اضافہ کیا جائے گا، جس کے بعد اس کی قیمت 76.28 روپے فی لیٹر ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: نئے سال کا تحفہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

گزشتہ ماہ حکومت نے رواں ماہ میں 11 ارب روپے کے ریوینیو کو بڑھانے کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات میں جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح کو بڑھاتے ہوئے 17 فیصد کردیا تھا۔

31 دسمبر 2018 تک حکومت لائٹ ڈیزل آئل پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 13 فیصد جی ایس ٹی لے رہی تھی۔

17 فیصد جی ایس ٹی کے علاوہ حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے فی لیٹر، پیٹرول پر 10 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل پر 6 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل پر 3 روپے فی لیٹر تک پیٹرولیم لیوی بھی لے رہی ہے۔

پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ملک میں بڑھتی ہوئی مانگ سے حکومت کے لیے یہ دونوں پیٹرولیم مصنوعات بڑی تعداد میں ریوینیو پیدا کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیس کی بندش ختم، کراچی میں سی این جی اسٹیشنز پر لمبی قطاریں

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ملک میں 8 لاکھ ٹن ماہانہ فروخت ہورہی ہے جبکہ پیٹرول 7 لاکھ ٹن تک فروخت ہوتا ہے۔

دوسری جانب مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل آئل 10 ہزار ٹن ماہانہ سے بھی کم فروخت ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 2017 کے آغاز سے ہی بڑھ رہی ہیں۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انٹرنیشنل بینچ مارک میں خام تیل کی قیمتیں 20 فیصد کم ہوکر 60 ڈالر فی بیرل سے بھی کم ہوگئی ہیں تاہم انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ (ٓئی ایم ایف) نے حکام کو اس میں ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 31 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں