وزیراعظم عمران خان کی وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 05 فروری 2019
وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب، خیبرپختونخوا اور گورنر خیبرپختونخوا نے شرکت کی—فوٹو: پی آئی ڈی
وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب، خیبرپختونخوا اور گورنر خیبرپختونخوا نے شرکت کی—فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: ملک میں صحت، تعلیم، زراعت، سیاحت اور صنعتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے وفاق نے صوبوں کو مکمل تعاون یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، گورنر شاہ فرمان اور دونوں صوبوں کے وزرا سے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعظم نے عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی 6 ماہ کے عرصے کے بعد اگلے مرحلے کا آغاز ہونے جارہا ہے جس کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان مزید مربوط تعاون ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی منظوری دے دی

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں علم ہوسکے کہ گزشتہ حکمرانوں نے ملک کا کیا حال کر چھوڑا ہے، انہوں نے کہا کہ’ہم نے مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا اور ہم جانتے ہیں کہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم حکومت ملک کو خوشحال بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے‘۔

اجلاس میں وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار نے مستقبل میں حکومتی ترجیحات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ ’ہم صرف سیاحت سے 40 ارب ڈالر سالانہ حاصل کرسکتے ہیں‘۔

اجلاس میں صوبائی وزرا نے دونوں صوبوں کے تعلیم، صحت، زراعت اور دیگر شعبہ جات سے متعلق بریفنگ دی جس پر وفاقی اور صوبائی وزرا پر مشتمل ورکنگ گروپس تشکیل دیے گئے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان

اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے بتایا کہ پنجاب میں 7 صنعتی زونز کے قیام کے لیے سمری بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کو ارسال کردی گئی ہے اور بی او آئی کو سیاحت کے لیے بھی خصوصی اقتصادی فریم ورک 30 دن کے اندر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور رشاکئی اقتصادی زون جلد کام شروع کردے گا۔

زراعت کے حوالے سے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات کے بدولت پہلی مرتبہ پنجاب کے کسانوں کو گنے کی فصل کی صحیح قیمت ملی ہےجبکہ کسانوں کو کنولا اور سن فلاور تیل کی پیداوار کے لیے سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نے تمام سرکاری ہسپتالوں میں صحت و صفائی کے انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہسپتالوں کی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ صفائی ستھرائی کے معاملات میں کوئی غفلت نہ برتی جائے اور اس کے لیے متعلقہ وزیر زیادہ سے زیادہ ہسپتالوں کے دورے کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘عمران خان صوبوں کے وسائل پر وفاق کا قبضہ،ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں‘

اس کے ساتھ وزیراعظم نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس کی بھی سربراہی کی اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا۔

وزیر خزانہ نے اجلاس کے شرکا کو ماہ جنوری کے دوران حکومتی کوششوں کی بدولت بہتر ہوئے اقتصادی اعشاریوں اور معیشیت کو ڈیجیٹلائزش کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

جس پر اجلاس کے شرکا نے امیدظاہر کی کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن اور ای-کامرس کی بدولت چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو پھلنے پھولنے کے موقع میسر آئیں گے۔


یہ خبر 5 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں